وقف بورڈ کے چار ڈپٹی سکریٹریز کے عہدوں کی تنزلی ، ایک عہدیدار معطل

اسسٹنٹ سکریٹری کے عہدوں پر دوبارہ مامور ، وقف بورڈ میں بے قاعدگیوں کا شاخسانہ
حیدرآباد ۔ 31 ۔ اگست (سیاست  نیوز) وقف بورڈ میں بے قاعدگیوں کے خاتمہ اور اصلاحات کے سلسلہ میں حکومت نے بعض اہم فیصلے کئے ہیں۔ شہر کی ایک قیمتی اوقافی اراضی کے تحفظ میں ناکامی اور وقف بورڈ کے بجائے قابضین کے حق میں کارروائی پر اسسٹنٹ سکریٹری وقف بورڈ کو معطل کردیا گیا۔ بورڈ کے عہدیدار مجاز نے چار ڈپٹی سکریٹریز کی تنزلی کرتے ہوئے انہیں اسسٹنٹ سکریٹری کے عہدہ پر واپس کردیا ہے۔ چیف اگزیکیٹیو آفیسر وقف بورڈ نے معظم جاہی مارکٹ میں واقع اہم اوقافی اراضی طویلہ سفر خاں کی ترقی کے سلسلہ میں معاہدہ میں اسسٹنٹ سکریٹری شیخ سلیم باشاہ کے مبینہ طور پر ملوث ہونے کیلئے ان کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے معطل کردیا ہے ۔ بتایا جاتاہے کہ شیخ سلیم باشاہ نے وقف بورڈ کی اطلاع کے بغیر ڈیولپمنٹ سے متعلق معاہدہ کو نہ صرف قطعیت دی بلکہ اس کے رجسٹریشن میں مدد کی۔ ان کا یہ اقدام وقف جائیداد کے تحفظ میں رکاوٹ پیدا کرسکتا ہے۔ اس کے علاوہ اس کارروائی سے وقف بورڈ کے مفادات کو نقصان ہوگا۔ اس سلسلہ میں شیخ سلیم باشاہ سے وضاحت طلب کی گئی تھی ۔ تاہم غیر اطمینان بخش جواب ملنے پر انہیں معطل کردیا گیا۔ وقف بورڈ کے ڈپٹی اگزیکیٹیو انجنیئر عبدالقادر کو ان کے عہدہ کی زائد ذمہ داریاں حوالے کی گئی ہیں۔ دوسری طرف وقف بورڈ نے 4 ڈپٹی سکریٹریز کو سابق میں دی گئی ترقی کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے تنزلی عمل میں لائی ہے ۔ سلطان محی الدین ، ایم اے عظیم ، احمد محی الدین اور شیخ سلیم باشاہ کو سابق میں اسسٹنٹ سکریٹری کے عہدہ سے ترقی  دے کر ڈپٹی سکریٹری مقرر کیا گیا تھا ۔ ان چاروں کی تنزلی سے متعلق احکامات میں کہا گیا ہے کہ وقف بورڈ میں ڈپٹی سکریٹری کا کوئی عہدہ موجود نہیں۔ لہذا اس عہدہ پر ان چاروں کی ترقی غیر قانونی قرار پاتی ہے۔ لہذا چیف اگزیکیٹیو آفیسر نے چاروں ڈپٹی سکریٹریز کو اسسٹٹ سکریٹری کے عہدہ پر تنزلی دیدی ہے۔ اسی دوران وقف بورڈ میں دیگر بے قاعدگیوں اور ماتحت عہدیداروں کی قابضین سے ملی بھگت کا پتہ چلانے کیلئے کارروائی شروع کی گئی ہے۔ بتایا جاتاہے کہ موجودہ عہدیدار مجاز اور چیف اگزیکیٹیو آفیسر کو حکومت نے وقف بورڈ میں اصلاحات نافذ کرنے اور بے قاعدگیوں کے خاتمہ اور ان میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کی مکمل اجازت دیدی ہے۔