وقف بورڈ کی کارکردگی بہتر بنانے محکمہ مال سے عہدیداروں کی طلبی

بورڈ کی کارکردگی ابتر ، صدر نشین بورڈ کی سکریٹری اقلیتی بہبود سے نمائندگی
حیدرآباد۔31 مئی (سیاست نیوز) صدرنشین وقف بورڈ محمد سلیم نے بورڈ کی کارکردگی بہتر بنانے کے لیے محکمہ مال سے عہدیداروں کو ڈپیوٹیشن پر جلد روانہ کرنے کی حکومت سے خواہش کی ہے۔ انہوں نے اس سلسلہ میں سکریٹری اقلیتی بہبود سید عمر جلیل سے نمائندگی کی اور کہا کہ وقف بورڈ کی کارکردگی انتہائی ابتر ہوچکی ہے اور قابل اور اہل عہدیداروں کی کمی سے اوقافی جائیدادوں کے تحفظ میں بورڈ کو دشواری کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وقف بورڈ میں پہلے تو اسٹاف کم ہے اور جو بھی اسٹاف ہے وہ اس قابل نہیں کہ فائیلوں کی عاجلانہ طور پر یکسوئی کرسکیں۔ وقف بورڈ کی تقسیم کے بعد آندھراپردیش وقف بورڈ کے حصے میں بیشتر قابل اور اہل عہدیدار جاچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سکریٹری اقلیتی بہبود نے ڈپٹی کلکٹر اور تحصیلدار رتبے کے تقریباً 15 عہدیداروں کو ڈپیوٹیشن پر روانہ کرنے کا تیقن دیا ہے۔ اس سلسلہ میں عہدیداروں کے ناموں کو قطعیت دی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ مال سے منظوری حاصل کرتے ہوئے ان عہدیداروں کو وقف بورڈ کے مختلف شعبہ جات میں تعینات کیا جائے گا۔ محمد سلیم نے کہا کہ موجودہ ملازمین کی اہلیت کا اندازہ کرنے کے لیے چیف ایگزیکٹیو آفیسر نے تمام ملازمین کی تفصیلات طلب کی ہیں تاکہ ان کی قابلیت کے اعتبار سے ذمہ داری دی جاسکے۔ انہوں نے وقف بورڈ کے ملازمین کے عدم تعاون رویہ پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ بورڈ کے ملازمین فرائض کی تکمیل کے سلسلہ میں لاپرواہی کا شکار ہیں۔ حالانکہ انہیں چاہئے کہ وہ اوقافی جائیدادوں کے تحفظ اور بورڈ کی آمدنی میں اضافے کے سلسلہ میں اعلی عہدیداروں سے تعاون کرتے۔ انہوں نے کہا کہ جو بھی ملازمین اپنے رویہ میں تبدیلی نہیں لائیں گے ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ محمد سلیم نے کہا کہ ملازمین کو بہتر کارکردگی کے لیے ٹریننگ فراہم کرنے کی تجویز ہے۔ انہوں نے کہا کہ اوقافی جائیدادوں کے تحفظ کے لیے دو ٹاسک فورس ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں جن کی رپورٹ کی بنیاد پر چیف ایگزیکٹیو آفیسر متعلقہ محکمہ جات سے نمائندگی کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بورڈ کی کارکردگی میں شفافیت پیدا کرنا اور مسائل کی عاجلانہ یکسوئی ان کی اولین ترجیح ہے۔ وقف سے متعلق کوئی بھی فیصلہ وقف ایکٹ اور بورڈ میں موجود دستاویزات کی بنیاد پر ہوگا۔ کوئی بھی شخص فرضی دستاویزات کے ذریعہ وقف بورڈ کی اراضیات پر قبضہ نہیں کرسکتا۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ رجسٹریشن کو بعض ایسی جائیدادوں کے بارے میں نشاندہی کی گئی جنہیں خانگی ظاہر کرتے ہوئے فروخت کردیا گیا اور ان کا رجسٹریشن بھی ہوچکا ہے۔ بھینسہ کے مسلم قبرستانوں کے تحفظ کے سلسلہ میں بورڈ کے اقدامات کا حوالہ دیتے ہوئے محمد سلیم نے کہا کہ سہ رکنی ٹیم نے تمام قبرستانوں کا برسر موقع جائزہ لیا ہے اور وہ جلد ہی بورڈ کو اپنی رپورٹ پیش کردیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بھینسہ میونسپلٹی سے خواہش کی گئی ہے کہ وہ اپنے تمام دستاویزات وقف بورڈ میں جمع کریں تاکہ وقف ریکارڈ سے ان کا تقابل کیا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ وہ بورڈ سے کوئی بھی سہولت یا مراعات حاصل کئے بغیر خدمت کے جذبہ کے تحت کام کررہے ہیں اور ان کا کوئی بھی فیصلہ وقف ایکٹ کے عین مطابق ہوگا۔