وقف آمدنی سے مسلمانوں کو تعلیم و علاج کیلئے مدد کی تجویز

ایک سال میں آمدنی میں تین گنا اضافہ کا نشانہ ۔ صدر نشین بورڈ کا عہدیداروں کے ساتھ آج اجلاس

حیدرآباد۔/27 فبروری، ( سیاست نیوز) وقف بورڈ کی آمدنی میں اضافہ اور اس کے ذریعہ مسلمانوں کو تعلیم اور علاج کے سلسلہ میں امداد فراہم کرنے کی تجویز ہے۔ صدرنشین تلنگانہ وقف بورڈ محمد سلیم نے عہدیداروں کو ہدایت دی ہے کہ وہ ریاست بھر میں اوقافی جائیدادوں کے کرایہ جات کی وصولی کے سلسلہ میں خصوصی مہم کا آغاز کریں اور ایک سال میں آمدنی میں تین گنا اصافہ کا نشانہ مقرر کیا جائے۔ محمد سلیم نے کل 28 فبروری کو تمام اضلاع کے انسپکٹر آڈیٹرس اور بورڈ کے عہدیداروں کا اجلاس طلب کیا ہے۔ اس اجلاس میں کرایہ جات کی وصولی کا جائزہ لیا جائے گا۔ ہر ضلع میں اوقافی جائیدادوں کے اعتبار سے نشانہ مقرر کیا جاسکتا ہے۔ محمد سلیم نے کہا کہ بورڈ نے ایک سال میں کرایہ کو 6کروڑ سے بڑھا کر 10 کروڑ کرنے میں کامیابی حاصل کی ہے۔ وقف بورڈ کا مقصد مسلمانوں کی فلاح و بہبود ہے اور اسی مقصد سے ہزاروں جائیدادوں کو ملت کا درد رکھنے والی شخصیتوں نے وقف کیا تھا۔ منشائے وقف دراصل مسلمانوں کی فلاح و بہبود ہے۔ محمد سلیم نے کہا کہ وہ آمدنی میں اضافہ کے ذریعہ غریب مسلمانوں کو تعلیمی اور طبی امداد فراہم کرنے کا منصوبہ رکھتے ہیں۔ حالیہ دنوں میں گردے، قلب اور دیگر امراض میں مبتلا غریبوں کو بورڈ کی جانب سے امداد دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ اگر آمدنی میں بہتر اضافہ ہوگا تو بورڈ کے ذریعہ امداد کے سلسلہ میں باقاعدہ اسکیم کا اعلان کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ بورڈ نے غریب طلبہ کیلئے نوٹ بکس کی تقسیم عمل میں لائی ہے۔ آئندہ تعلیمی سال نوٹ بکس کے علاوہ ضرورت پڑنے پر اسکول فیس فراہم کی جائے گی۔ ان تمام اسکیمات کا انحصار بورڈ کی آمدنی میں اضافہ پر رہے گا۔ صدرنشین وقف بورڈ نے آج حج ہاوز کے احاطہ میں موجود ہورڈنگس کا معائنہ کیا اور عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ ہورڈنگس کے مشتہرین کو نوٹس جاری کریں۔ کئی برسوں سے ہورڈنگس کیلئے محض 40 ہزار روپئے کرایہ ادا کیا جارہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر کرایہ میں اضافہ کیلئے تیار نہ ہوں تو معاہدہ کو منسوخ کردیا جائے۔ انہوں نے تجویز پیش کی کہ سڑک کے راستہ پر 15 تا 20 ملگیات تعمیر کی جاسکتی ہیں جس سے بورڈ کو بہتر آمدنی ہوگی۔ ملگیات کے اڈوانس کی رقم سے تعمیری کام مکمل ہوجائیگا۔ اس سلسلہ میں فیصلہ بورڈ کے اجلاس میں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں جہاں کہیں بھی اوقافی جائیدادوں پر تشہیری ہورڈنگس موجود ہیں اُن کے کرائے مقرر کئے جائیں گے۔