وسندھرا کو شکست دینا کٹھن مگر جیت کا عزم: مانویندر

جھالوار (راجستھان) 30 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) راجستھان کے چناؤ میں سب سے زیادہ تجسس اور دلچسپی والا مقابلہ کرتے ہوئے کانگریس کے امیدوار مانویندر سنگھ نے آج کہاکہ چیف منسٹر راجستھان وسندھرا راجے کو حلقہ جھلراپتن کے اُن کے سیاسی قلعہ میں شکست دینا بہت بڑا کٹھن کام ہے لیکن وہ یہاں یہ الیکشن لڑنے اور جیتنے آئے ہیں۔ ’جھالوار آزاد ہوگا‘ کا انتخابی نعرہ لگاتے ہوئے مانویندر نے کہاکہ وہ اپنی طاقتور حریف کا مقابلہ کرنے کے چیلنج پر پورے اُترنے کے تعلق سے پُرعزم ہیں۔ سابق بی جے پی لیڈر جسونت سنگھ کے بیٹے نے کہاکہ میں یہاں رسمی الیکشن لڑنے نہیں آیا بلکہ پوری طرح سنجیدہ ہوں اور اِس مقابلے کو جیتنے کا عزم رکھتا ہوں۔ مانویندر سنگھ انتخابی میدان میں شامل ہونے سے چند ہفتے قبل بی جے پی سے کانگریس میں آئے۔ اُنھوں نے کہاکہ جب انھیں چیف منسٹر کے خلاف لڑنے کے لئے کہا گیا تو اُنھیں اِس چیلنج کو قبول کرنے کے لئے ایک سیکنڈ بھی نہ لگا۔ یہ پوچھنے پر کہ آیا وہ اِس مقابلے کو نہایت قوی امیدوار اور بہت کمزور حریف کا مقابلہ سمجھ رہے ہیں۔ مانویندر نے نفی میں جواب دیا۔ وہ نیوز ایجنسی پی ٹی آئی کو انٹرویو دے رہے تھے۔ اُنھوں نے کہاکہ یہ مقابلہ بے شک بہت کٹھن چیلنج ہے اور میں اِسے کمتر نہیں سمجھ رہا ہوں۔ یہ ہمالیائی کام ہے اور میں خود کو نہایت مضبوط امیدوار سمجھنے کی خوش فہمی نہیں کررہا ہوں۔ تین ودھان سبھا کامیابیوں کے علاوہ وہ (وسندھرا راجے) یہاں سے پانچ مرتبہ ایم پی رہی ہیں۔ اُنھیں 30 سالہ تجربہ کا فائدہ ہے اور مجھے 30 سالہ تجربہ کی کمی کو 15 دن میں پورا کرنا ہے۔ لہذا یہ واقعی چیلنج ہے۔ لیکن میں اِس چیلنج کو پوری سنجیدگی کے ساتھ قبول کرتے ہوئے پورا کرنے کی کوشش کررہا ہوں۔ مانویندر سنگھ 2013 ء کے اسمبلی انتخابات میں حلقہ شیو سے کامیاب ہوئے تھے۔ 54 سالہ مانویندر نے اعادہ کیاکہ وہ کسی بھی طرح کی خوش فہمی میں مبتلا نہیں ہیں۔