وسط فبروری سے چار گھنٹے برقی کٹوتی کا منصوبہ ؟

شدید گرما میں کٹوتی کے اوقات میں مزید اضافہ بھی ہوسکتا ہے
حیدرآباد 31 جنوری ( سیاست نیوز ) اب جبکہ موسم گرما کا آغاز ہوا چاہتا ہے شہر میں برقی کی قلت کا مسئلہ شروع ہوچکا ہے ۔ ویسے تو کل ہند صنعتی نمائش کی وجہ سے شہر میں مختلف وقتوں میں غیر معلنہ برقی کٹوتی کا سلسلہ جاری ہے لیکن اب حکام کی جانب سے باضابطہ اور معلنہ طور پر برقی کٹوتی کا سلسلہ شروع کیا جانے والا ہے ۔ ذرائع کے بموجب اس بار ماہ فبروری سے ہی شہریوں کو برقی کٹوتی برداشت کرنی پڑسکتی ہے اور وسط فبروری سے ہی یومیہ چار گھنٹے برقی کٹوتی کا منصوبہ تیار کرلیا گیا ہے ۔ صبح کے اوقات میں دو گھنٹے تک برقی کٹوتی ہوگی اور شام کے اوقات میںدو گھنٹے کی کٹوتی ہوگی ۔ ریاست میں شدید برقی قلت کی صورتحال کا گذشتہ سال ہی سے آغاز ہوا تھا اور صنعتی یونٹوں اور گھریلو صارفین سب کو مسائل کا سامنا کرنا پڑا تھا ۔ حالانکہ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ برقی کے مسئلہ کو حل کرنے ہر ممکنہ کوشش کا ادعا کر رہے ہیں لیکن اس سال موسم گرما میں برقی کٹوتی کا مسئلہ سنگین ہوسکتا ہے ۔ تلنگانہ پاور ڈسٹریبیوشن کے ذرائع کے بموجب حکام نے صورتحال کو دیکھتے ہوئے اور برقی کی طلب میں ہو رہے بتدریج اضافہ کے پیش نظر ماہ فبروری سے ہی چار گھنٹے برقی کٹوتی کا سلسلہ شروع کردینے کا منصوبہ بنالیا ہے ۔ اس کا آئندہ چند یوم میں کسی بھی وقت اعلان ہوسکتا ہے ۔ قیاس کیا جارہا ہے کہ وسط فبروری سے کٹوتی کا سلسلہ شروع ہوگا ۔ ذرائع نے کہا کہ جیسے جیسے موسم گرما شدید ہوتا جائیگا ویسے ویسے برقی کی صورتحال میں سنگینی پیدا ہوتی جائیگی ۔ آئندہ وقتوں میں چار گھنٹوں سے زائد وقت تک برقی کٹوتی کا بھی سامنا کرنا پڑسکتا ہے ۔ دیہی علاقوں میں یہ صورتحال اور بھی سنگین ہوسکتی ہے جہاں چھ تا آٹھ گھنٹے برقی کٹوتی کا نفاذ ہوسکتا ہے ۔ صنعتی حلقوں کو بھی مسائل کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے ۔