وزیر کی برطرفی پر جھارکھنڈ اسمبلی میں ہنگامہ

رانچی ۔20 فبروری ۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) جھارکھنڈ اسمبلی میں اُس وقت بدنظمی کا ماحول پیدا ہوگیا جب اپوزیشن جماعت بی جے پی کے ارکان نے چیف منسٹر ہیمنت سورین کی جانب سے ایک کابینی وزیر کی برطرفی کی وجہ جاننے کا مطالبہ کرتے ہوئے زبردست شوروغل کی جس کے نتیجہ میں اسمبلی کو دو مرتبہ ملتوی کرنا پڑا ۔ بی جے پی ایم ایل اے اور سابق چیف منسٹر رگھوور داس نے ایوان اسمبلی میں یہ مسئلہ اُٹھاتے ہوئے جاننا چاہا کہ کانگریس لیڈر چندرشیکھر دوبے جو برطرفی سے پہلے دیہی ترقیات کا قلمدان رکھتے تھے کو گزشتہ روز چیف منسٹر نے کیوں برطرف کردیا ؟ اُن کے اس مطالبے کی حمایت کرتے ہوئے دیگر اپوزیشن ارکان نے بھی ہنگامہ کرتے ہوئے حکومت مخالف نعرہ بازی کی اور چیف منسٹر کی جانب سے اس مسئلے پر جواب کا مطالبہ کرنے لگے ۔ جبکہ اسپیکر اسمبلی ایس شیکھر بھوگتا نے ایوان کو حکم دیا کہ وہ اس کارروائی کو ریکارڈ نہ کریں۔

اسمبلی میں شرٹ اُتارنے کے واقعہ کا سخت نوٹ
غیراخلاقی حرکت سے ملک شرمسار،اسپیکر نے تحقیقات کی ہدایت دی
لکھنو۔20 فبروری ۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) اترپردیش اسمبلی میں گزشتہ روز راشٹریہ لوک دل کے ایم ایل اے کی جانب سے بطور احتجاج شرٹ اُتار دیئے جانے کے واقعہ کا سخت نوٹ لیتے ہوئے اسپیکر اسمبلی ماتا پرساد پانڈے نے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے اور اُنھیں اس واقعہ کی تحقیقات کرتے ہوئے اُنھیں رپورٹ دینے کی ہدایت دی ہے ، تاکہ رپورٹ کے مطابق مذکورہ ارکان کے خلاف کارروائی کی جاسکہ ۔ اپنا دل کے رکن اسمبلی انوپریا پٹیل کی جانب سے کی گئی شکایت کے بعد کہ اسمبلی میں خاتون ارکان کی موجودگی کے باوجود آر ایل ڈی ارکان کی یہ غیراخلاقی حرکت قابل مواخذہ ہے ، اسپیکر اسمبلی نے اس معاملے کی تحقیق کیلئے کمیٹی تشکیل دی ہے ۔ پرنسپل سکریٹری برائے اسمبلی پردیپ دوبے نے آج یہ بات بتائی ۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز بی ایس پی اور آر ایل ڈی ارکان نے گورنر کی جانب سے مشترکہ خطاب کے دوران احتجاج کرتے ہوئے اپنے شرٹ اُتار دیئے تھے اور مغربی اُترپردیش کے نیشکر کسانوں کو مناسب معاوضہ کی عدم ادائیگی کا حوالہ دیتے ہوئے احتجاج کرنے لگے تاہم اُن کے اس غیراخلاقی احتجاج کے نتیجہ میں پورا ملک شرمسار ہوگیا۔