وزیر خارجہ امریکہ مائیک پومپئیو کا5 ستمبر کودورہ پاکستان

عمران خان سے بات چیت‘پاک ۔ امریکہ تعلقات کے احیاء کی کوشش‘ دفاعی امداد بحال ہونے کا امکان

اسلام آباد ۔19اگست ( سیاست ڈاٹ کام ) وزیر خارجہ امریکہ مائیک پومپیئو امکان ہے کہ ستمبر کے پہلے ہفتہ میں پاکستان کا دورہ کریں گے تاکہ نومنتخبہ وزیراعظم عمران خان سے باہمی دلچسپی کے مسائل پر تبادلہ خیال کرسکیں ۔ذرائع ابلاغ کی اطلاع کے بموجب پومپئیو امکان ہے کہ 5 ستمبر کو اسلام آباد پہنچیں گے ۔ وہ سب سے پہلے وزارت خارجہ کی اہم شخصیتوں کے ساتھ وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کریں گے ۔ روزنامہ ’ ڈان ‘ کی سفارتی ذرائع اور سرکاری ذرائع کے حوالے سے خبر ہے کہ 65سالہ عمران خان 22ویں وزیراعظم پاکستان کی حیثیت سے حلف اٹھاچکے ہیں ۔ کل اسلام آباد میں ان کی تقریب حلف برداری مقرر تھی ۔ امریکہ نے تقریب حلف برداری کا استقبال کیا ہے اور نئے وزیراعظم عمران خان کو مبارکباد دی ہے اور اظہار کیا ہے کہ حکومت امریکہ پاکستان کی نئی منتخبہ حکومت سے بات چیت کی منظر ہے تاکہ امن اور معمول کے حالات اس ملک اور علاقہ میں بحال ہوسکیں ۔پاکستان اور امریکہ کے درمیان تعلقات جنوری میں ڈونالڈ ٹرمپ کے پاکستان پر اس الزام کے بعد کہ پاکستان امریکہ کیلئے کچھ نہیں کررہا ہے بلکہ اسے دھوکہ دے رہا ہے اور دہشت گردوں کو محفوظ پناہ گاہیں فراہم کررہا ہے ‘ کشیدہ ہوگئے تھے ۔ امریکی کانگریس نے ایک مسودہ قانون کی منظوری دی ہے جس کے تحت پاکستان کی دفاعی امداد 1,50,0000/- امریکی ڈالر تک محدد کردی جائے گی ۔یہ پست ترین سطح ہے ۔ قبل ازیں سالانہ ایک ارب امریکی ڈالرس سے زیادہ مالیت کی امداد دی جایا کرتی تھی ۔ ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئیہ روزنامہ نے کہا کہ پاکستانی عہدیداروں کے ساتھ بات چیت کے دوران پومپئیو نے دو بڑے مسائل توجہ مرکوز کی تھی ۔ ایک دونوں ممالک کے درمیان سابق قریبی تعلقات بحال کرنا اور دوسرا امریکی زیرقیادت اقدام ‘ تاکہ پاکسان کی تائید کی جاسکے اور افغانستان میں امن کارروائی کا احیاء ہوسکے ۔ صدر جنوبی ایشیائی اُمور محکمہ خارجہ امریکہ ایلس ویلس بھی پامپئیو کے ساتھ پاکستان کا دورہ کرنے کا امکان ہے ۔حالیہ بیانات میں امریکی عہدیداروں نے خواہش ظاہر کی ہے کہ پاکستان کے ساتھ دوبارہ قریبی تعلقات قائم کئے جائیں ۔ پاکستانی سفارتخانہ سے جاریہ ہفتہ کے اوائل میں اپنی تقریر میں ویلس نے عمران خان کے انتخاب کا خیرمقدم کیا تھا بلکہ حکومت پاکستان کے ساتھ مشکل مسائل کو حل کرنے کی خواہش بھی ظاہر کی تھی ۔ ویلس نے نوٹ کیا تھا کہ نئے قائد امریکہ ۔ پاکستان تعلقات کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہیں ۔ اپنی تقریروں میں اور امریکی سفارت خانہ کے عہدیداروں سے اسلام آباد میں اولین ملاقات میں وہ اس کا اظہار کرچکے ہیں ۔ گذشتہ ماہ اپنی فتح کی تقریر میںعمران خان کہہ چکے ہیں کہ وہ پاکستان اور امریکہ کے درمیان متوازن تعلقات چاہتے ہیں جو باہمی مفادات پر مبنی ہو اور دونوں ممالک کو فائدہ پہنچائیں ۔