!وزیر آئی ٹی و پنچایت راج کے ٹی راما راؤ کا حلقہ اسمبلی شیر لنگم پلی سے مقابلہ

حلقہ پر خصوصی توجہ ، ٹویٹر پر مداحوں کے سوالات کا جواب
حیدرآباد۔29ڈسمبر(سیاست نیوز) ریاستی وزیر انفارمیشن ٹکنالوجی مسٹر کے ٹی راما راؤ مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے حدود میں موجود اسمبلی حلقہ شیر لنگم پلی سے آئندہ انتخابات میں حصہ لیں گے! ریاستی وزیر کے ٹی راما راؤ نے گذشتہ یوم ٹوئیٹر کے ذریعہ اپنے مداحوں اور سوشل میڈیا کا استعمال کرنے والوں کے 2گھنٹوں تک سوالات کے جواب دیئے اور اس دوران ان سے خانگی نوعیت کے سوالوں کے علاوہ سرکاری اقدامات و مسائل کے حل کے سلسلہ میں حکومت کی کوششوں کے متعلق سوالات کئے گئے جس کے انہوں نے جوابات دیتے ہوئے سوال کرنے والوں کو مطمئن کرنے کی کوشش کی ۔ شہر حیدرآباد کے انچارج وزیر کے علاوہ وزارت بلدی نظم و نسق اور انفارمیشن ٹکنالوجی کا قلمدان رکھنے والے وزیر مسٹر کے ٹی راما راؤ کی سوشل میڈیا کے ذریعہ عوام سے ملاقات کے اس پروگرام کو سیاسی نوعیت سے دیکھا جانے لگا ہے اور کہا جا رہاہے کہ وہ انفارمیشن ٹکنالوجی کے استعمال کے ذریعہ آئی ٹی شعبہ سے وابستہ افراد تک رسائی حاصل کرنے کی کوشش میں مصروف ہیں اور انہوں نے شیر لنگم پلی کے رائے دہندں سے راست رابطہ کرنے کیلئے 2 گھنٹے کے سوال جواب کا سیشن ٹوئیٹر پر رکھا تھا ۔ شیر لنگم پلی حلقہ اسمبلی میں جہاں آئی ٹی شعبہ سے وابستہ رائے دہندوں کی بڑی تعداد موجود ہے انہیں راغب کرنے کی کوشش کی جا نے لگی ہے۔ ٹوئیٹر کے سوال جواب کے دوران کے ٹی راما راؤ نے مرکزی حکومت سے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت ہند نے تلنگانہ سے جو وعدے کئے ہیں انہیں ابھی پورا کیا جانا باقی ہے۔ #AskKTR ہیش ٹیگ کے ساتھ چلائے گئے اس ٹوئیٹر کے ذریعہ سوال جواب کے دوران ایک شہری نے کے ٹی آر سے راست سوال کرتے ہوئے استفسار کیا کہ کیا وہ مرکزکی جانب سے تلنگانہ کو دیئے جانے والے حصہ سے خوش ہیں تو اس کے جواب میں کے ٹی آر نے واضح کہا کہ نہیں! کیونکہ ابھی کئی وعدوں کو پورا کیا جانا باقی ہے۔ کے ٹی آر سے ریاست میں AIIMSکے قیام کے سلسلہ میں کئے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست میں ایمس کو مرکزی حکومت کی منظوری حاصل ہوچکی ہے لیکن ابھی ریاستی حکومت مرکزی فنڈس کا انتظار کر رہی ہے۔سوال جواب کے دوران ان سے اسکولو ںمیں فیس کو باقاعدہ بنانے کے سلسلہ میں کئے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے انہیں نے کہا کہ سینیئر ریاستی وزیر تعلیم مسٹر کڈیم سری ہری اس مسئلہ کی یکسوئی کیلئے سرگرم ہیں۔مسٹر کے ٹی راما راؤ سے ان کے پسندیدہ ہیرو کے متعلق پوچھے جانے پر انہو ںنے بتایا کہ وہ شاہ رخ خان کے مداح ہیں۔آن لائن سوال جواب کے دوران ان سے رکن اسمبلی راجہ سنگھ نے بھی سوال کیا اور استفسار کیا کہ ملاقات کیلئے انہیں وقت کب دیں گے؟راجہ سنگھ کے استفسار کے جواب میں کے ٹی آر نے کہا کہ جیسے ہی ممکن ہوگا وہ انہیں ملاقات کے لئے وقت دیں گے۔ان سوال جواب کے دوران ان سے ان کی خانگی زندگی کے متعلق بھی سوالات کئے گئے اور کسی نے استفسار کیا کہ کیا ان کی کوئی گرل فرینڈ ہے جس کا انہو ںنے ازراہ مذاق جواب دیتے ہوئے کہا کہ اب آپ ان کا نام بھی پوچھیں گے۔ٹوئیٹر کے ایک اکاؤنٹ ہولڈر نے ان سے استفسار کیا کہ کیا کبھی ان کے والد مسٹر کے چندر شیکھر راؤ کانگریس کے رکن تھے ؟اس سوال کے جواب میں مسٹر کے ٹی راما راؤ نے کہا کہ انسان زندگی میں غلطیاں کرتا ہے اور غلطیوں کو سدھارنا ہی اس کی کامیابی ہوتی ہے ۔اسی طرح شہر حیدرآباد بالخصوص شہر کے نواحی علاقوں کی ترقی کے سلسلہ میں بھی ان سے استفسارات کئے گئے جس کے انہو ںنے جواب دیئے ۔ انہوں نے شہر کے مضافاتی علاقہ بدویل اور شمس آباد میں ڈاٹا سنٹر کے قیام کے سلسلہ میں کئے گئے استفسار کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ آئندہ سال کے پہلے سہ ماہی کے دوران اس کے لئے بجٹ کی تخصیص عمل میں لائی جائے گی۔سوال جواب کے دوران کے ٹی آر نے کہا کہ حکومت تلنگانہ نے ریاست بالخصوص شہر حیدرآباد کو لینڈ مافیا سے پاک بنانے کے لئے اراضیات کے ریکارڈس کو شفاف بنانے کے اقدامات شروع کئے ہیں اور دیہی علاقو ںمیں اراضیات کے سروے کا کام مکمل کرلیا گیا ہے ۔بہت جلد شہری علاقوں میں سروے کے کام کی تکمیل کے بعد ریکارڈس شفاف ہو جائیں گے اور لینڈ گرابر س کی جانب سے اراضیات پر قبضوں کا سلسلہ بند ہونے لگے گا۔