وزیراعظم مودی پاکستان میں سارک کانفرنس کیلئے مدعو

’ ہندوستان کیساتھ جنگ ہوچکی ‘ تعلقات جلد بہتر نہیں بنائے جاسکتے‘ :ترجمان پاکستانی وزارت خارجہ
اسلام آباد ۔ 27 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) پاکستانی دفتر خارجہ کے ترجمان محمد فیصل نے آج کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی کو جنوب ایشیائی تنظیم برائے علاقائی تعاون (سارک) چوٹی کانفرنس میں شرکت کیلئے دورہ پاکستان کی دعوت دی جائے گی ۔ 2016 ء کی سارک چوٹی کانفرنس اسلام آباد میں منعقد شدنی تھی ۔ لیکن اس سال ستمبر کے دوران جموں و کشمیر کے اڑی سیکٹر میں ہندوستانی فوجی کیمپ پر ہلاکت خیز دہشت گر د حملے کے بعد ہندوستان نے اس وقت پیدا شدہ صورتحال کے پیش نظر شرکت سے معذوری کا اظہار کیا تھا ۔ بنگلہ دیش ، بھوٹان اور افغانستان نے بھی اسلام آباد میں مقررہ کانفرنس میں شرکت سے انکار کردیا تھا جس کے بعد یہ سارک چوٹی کانفرنس منسوخ کردی گئی تھی ۔ مالدیپ اور سری لنکا بھی اس تنظیم کے ساتویں اور آٹھویں رکن ہیں ۔ فیصل نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے یاد دلایا کہ وزیراعظم عمران خاں نے اپنی انتخابی کامیابی کے بعد کہا تھا کہ ہندوستان اگر ایک قدم آگے بڑھائے گا تو پاکستان دو قدم آگے بڑھائے گا ۔ روزنامہ ڈان نے فیصل کے حوالے سے لکھا کہ ’وزیراعظم مودی کو سارک چوٹی کانفرنس میں شرکت کے لئے پاکستان مدعو کیا جائے گا ‘ ۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے اپنے ہندوستانی ہم منصب کے نام مکتوب میں ہندوستان کے ساتھ تمام دیرینہ مسائل کی مذاکرات کے ذریعہ یکسوئی کے لئے پاکستان کی خواہش کا اظہار کیا ہے ۔ محمد فیصل نے کہا کہ ’ ہندوستان کے ساتھ ہم جنگ لڑچکے ہیں ۔ تعلقات کو جلد بہتر نہیں بنایا جاسکتا ‘ ۔ سارک چوٹی کانفر نس بالعموم دو سال میں ایک مرتبہ کسی ایک رکن ملک میں منعقد ہوتی ہے ۔ حرف تہجی کے اعتبار سے رکن ممالک اس کی میزبانی کرتے ہیں اور میزبان ملک ہی اس کی قیادت پر فائز ہوتا ہے ۔ گزشتہ سارک چوٹی کانفرنس 2014 ء کے دوران کٹھمنڈو میں منعقد ہوئی تھی ۔ جس میں وزیراعظم نریندر مودی نے شرکت کی تھی ۔ فیصل نے مزید کہا کہ کرتارپور راہداری کی تعمیر اندرون چھ ماہ مکمل ہوجائے گی جس کے ذریعہ ہندوستانی سکھ یاتریوں کو ویزا کے بغیر کرتارپور کے گردوارہ دربار صاحب سفر کی اجازت رہے گی ۔ انہوں نے کہا کہ ’رواں صدی میں سفارت کاری میں زبردست تبدیلی ہوئی ہے اور اب اکثر پالیسیاں عوامی جذبات و احساسات پر مبنی ہوتی ہیں ۔