وزارت عظمیٰ کیلئے مودی کوئی اچھے امیدوار نہیں : امرتیہ سین

بولپور (مغربی بنگال) ۔ 30 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) نوبل انعام یافتہ ماہر معاشیات امرتیہ سین نے آج نریندر مودی کے خلاف آگئے اور کہا کہ وہ نہیں سمجھتے وزارت عظمیٰ کیلئے نریندر مودی ایک بہتر امیدوار ہوسکتے ہیں۔ بی جے پی میں وزارت عظمیٰ کے امیدوار پر ان کے رائے کیلئے اخباری نمائندوں کی خواہش کے جواب میں امرتیہ سین نے کہا کہ ’’مودی کے بارے میں میری رائے تقریباً سب کو معلوم ہے۔ میں نہیں سمجھتا کہ وزارت عظمیٰ کیلئے وہ ایک اچھے امیدوار ہوسکتے ہیں۔ بعض گوشوں میں وہ بہت زیادہ مقبول ہیں۔ تجارتی برادری میں بھی وہ بہت زیادہ مقبول ہیں لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ وہ میرے بھی پسندیدہ امیدوار ہوسکتے ہیں‘‘۔ امرتیہ سین نے مزید کہاکہ چنانچہ میں کوئی ایسا لیڈر پسند کرتا ہوں جو زیادہ سیکولر ہو۔مسلمان، عیسائی اور دیگر اقلیتیں ان سے کوئی خطرہ محسوس نہ کریں۔ کس ملک کے رہنما کا ایسا بھی ایک کردار ہونا چاہئے‘‘۔ امرتیہ سین اپنا ووٹ ڈالنے کیلئے بولپور پہنچے تھے۔

مودی کی ماں اور بیوی نے بھی ووٹ دیا
مہسانہ ؍ احمدآباد ۔ 30 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) بی جے پی میں وزارت عظمیٰ کے امیدوار نریندر مودی لوک سبھا کیلئے حلقہ ودودرا میں اپنا پہلا امتحان دینے کے بعد وارناسی میں ایک بڑی انتخابی جنگ کی تیاریوں میں مصروف ہیں کہ ان کی بیوی جشودھابین اور ماں ایرابا مودی نے مہسانہ اور گاندھی نگر پارلیمانی حلقوں میں اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا۔ ریٹائرڈ اسکول ٹیچر جشودھابین نے ضلع مہسانہ کے انجھا ٹاؤن کے تحت کوٹ کووا میں اپنا ووٹ ڈالا۔ مودی نے حلقہ لوک سبھا ودودرا سے مقابلہ کیلئے داخل کردہ حلف نامہ میں پہلی مرتبہ جشودھابین کو اپنی بیوی کی حیثیت سے تسلیم کیا۔ جشودھابین اپنے چند رشتہ داروں کے ساتھ ووٹ ڈالنے کیلئے گاؤں پہنچی تھیں۔ تاہم انہوں نے میڈیا سے بات چیت کرنے سے گریز کیا اور تیزی کے ساتھ وہاں سے چلی گئیں۔ مودی کی ماں ایرابا نے گاندھی نگر کے 22 سکتر کے ایک اسکول میں ووٹ دیا۔ وہ ایک آٹو رکشا کے ذریعہ پولنگ بوتھ پہنچی تھیں۔