ورلڈ کپ کی تیاری کیلئے کسی کھلاڑی پر دباؤ نہیں : کوہلی

بنگلور۔ 17 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے کپتان ویراٹ کوہلی نے ورلڈ کپ اور آئی پی ایل میں کھلاڑیوں پر پڑنے والے زیادہ بوجھ اور آرام کے ضمن میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ورلڈ کپ میں ہندوستانی ٹیم کی نمائندگی کرنے والے کھلاڑیوں کے ضمن میں آئی پی ایل کے فرنچائز کو کسی قسم کی ہدایت نہیں دی گئی ہے کہ کھلاڑیوں کو کتنے مقابلوں میں شرکت کرنی چاہئے اور کتنا آرام کرنا چاہئے۔ کوہلی نے کہا کہ کھلاڑی خود ذہین ہیں اور انہیں اندازہ ہے کہ آئی پی ایل میں کتنے مقابلے کھیلنے ہیں اور کتنا آرام کرنا ہے تاکہ ورلڈ کپ میں ٹیم کی نمائندگی کی جاسکے۔ آئندہ چند دنوں میں شروع ہونے والے آئی پی ایل 2019ء رائل چیلنجرس بنگلور کی قیادت کرنے والے کوہلی نے کہا کہ بین الاقوامی سطح پر کرکٹ کھیلنے والے ہندوستانی کھلاڑیوں کو یہ بخوبی اندازہ ہے کہ کوئی بھی کھلاڑی ورلڈ کپ میں ٹیم کی نمائندگی سے محروم ہونا نہیں چاہتا، لہذا آئی پی ایل میں وہ اپنی ٹیم کی نمائندگی ، منصوبہ بندی اور ذہانت کے اعتبار سے کھیلے گا۔ کوہلی نے ٹیم کے دیگر کھلاڑیوں کو خود سے موازنہ کرتے ہوئے کہا کہ ہر کھلاڑی کی فٹنس مختلف ہوتی ہے اور اسے یہ بخوبی اندازہ ہوتا ہے کہ آئی پی ایل میں اسے کتنے مقابلے کھیلنے چاہئیں۔ کوہلی نے واضح کیا ہے کہ وہ اگر آئی پی ایل میں 10 یا 15 مقابلے کھیلتے ہیں تو اس کا یہ مطلب نہیں ہوگا کہ ورلڈ کپ میں ہندوستانی ٹیم کی نمائندگی کرنے والے دیگر کھلاڑی اتنے ہی مقابلے یا اس سے کم یا زیادہ مقابلے کھیلیں کیونکہ کسی کھلاڑی فٹنس اور جسمانی توانائی مجھ سے زیادہ بھی ہوسکتی ہے تو وہ مجھ سے زیادہ مقابلے بھی کھیل سکتا ہے، کیونکہ ہر کھلاڑی کی فٹنس کا معیار مختلف ہوتا ہے لہذا وہ اپنے معیار کے مطابق آئی پی ایل میں شرکت کرتے ہوئے ورلڈ کپ کی تیاری کرے گا۔ علاوہ ازیں ہندوستان کو سابق میں ورلڈ کپ چمپین بنانے والے رائل چیلنجرس بنگلور کے کوچ گیری کرسٹن نے آئی پی ایل کو ورلڈ کپ کی تیاری کا بہترین موقع قرار دیا ہے۔ کرسٹن کے بموجب ورلڈ کپ چونکہ کافی دباؤ کے ماحول میں کھیلا جاتا ہے اور ہر مقابلہ تقریباً سنسنی ہوتا ہے لہذا ورلڈ کپ میں شرکت کے دوران آئی پی ایل کا یہ تجربہ کام آئے گا۔ کرسٹن نے مزید کہا کہ ہم یہ اعتراف کرتے ہیں کہ بین الاقوامی کھلاڑی پر کام کا بوجھ ہوتا ہے اور ان سے امیدیں بھی زیادہ ہوتی ہیں، لیکن اس کے متعلق ہم کچھ بھی نہیں کرسکتے، کیونکہ یہ کھیل کا حصہ ہے۔