والدین کا نعم البدل دنیامیں کچھ نہیں ، اولاد کے لیے جنت یا دوزخ

مسلم گرلز اسوسی ایشن کی جانب سے جاری تعارف اسلام کلاسیس سے محترمہ فرحانہ بیگم کی مخاطبت
حیدرآباد ۔ 12 ۔ مئی : ( راست ) : بڑا ہی بدنصیب ہے وہ آدمی جس کے ماں باپ یا دونوں میں سے کوئی ایک زندہ ہوں اور وہ ان کی خدمت نہ کرسکے ، ان کو خوش نہ رکھ سکے اور ان کی دعائیں نہ لے سکے ۔ ان خیالات کا اظہار محترمہ فرحانہ بیگم نے مسلم گرلز اسوسی ایشن کی جانب سے پولیس لائن بوئن پلی ، سکندرآباد میں جاری تعارف اسلام کلاس میں طالبات کو مخاطب کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ والدین کی نافرمانی اسلام میں کبیرہ گناہ ہے ۔ نبی پاک ﷺ نے فرمایا ’ کیا میں تم لوگوں کو سب سے بڑے گناہوں کی اطلاع نہ دوں ۔ صحابہ اکرام نے کہا اللہ کے رسولؐ کیوں نہیں ؟ آپؐ نے فرمایا اللہ کے ساتھ شرک نہ کرنا اور والدین کی نافرمانی نہ کرنا ، والدین کی نافرمانی کرنا گناہ کبیرہ ہے ‘ ۔ انہوں نے کہا کہ اللہ کے بعد سب سے زیادہ حسن سلوک ، خدمت اور اطاعت کا حق والدین کا ہے ۔ والدین ایک ایسی نعمت ہیں جن کا دنیا میں کوئی بدل نہیں ہے ۔ انسان دنیا میں مال و دولت ، جاہ و حشمت ، ناموری و شہرت اور آل اولاد سب کچھ حاصل کرسکتا ہے ۔ مگر ماں باپ کی نعمت اسے دوبارہ نہیں ملتی ، ماں باپ اپنے بچوں کی جس طرح پرورش اور دیکھ بھال کرتے ہیں ، ویسی دیکھ بھال اور پرورش کا حق دنیا میں کوئی بھی رشتہ ادا نہیں کرسکتا ۔ انہوں نے کہا کہ اولاد اپنے ماں باپ کے ساتھ نیک سلوک کر کے جنت کے مستحق بن سکتے ہیں اور ان کے ساتھ بدسلوکی کر کے جہنم کے ایندھن بھی بن سکتے ہیں ۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا ’ ماں باپ تمہارے لیے جنت ہیں یا دوزخ ہیں ‘ ( ابن ماجہ ) ۔ جو لوگ والدین کی نافرمانی کرتے ہیں اللہ تعالیٰ ان سے ناراض رہتا ہے ۔ ان کی روزی میں کمی کردیتا ہے ۔ ان کی برکت اٹھا لیتا ہے ان کی دعائیں قبول نہیں کرتا ۔ یہاں تک کہ وہ توبہ کرلیں اور جو لوگ والدین کی اطاعت کرتے ہیں اللہ ان کے گناہ معاف کرتا ہے ۔ ان کی عمر میں اضافہ کرتا ہے ۔ ان کی روزی میں برکت دیتا ہے ۔ ماں باپ کی رضا میں اللہ کی رضا ہے اور ماں باپ کی ناراضگی میں اللہ کی ناراضگی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ والدین کی خدمت اور ان سے حسن سلوک ہر حال میں واجب ہے ۔ اس کے علاوہ دونوں شہروں کے مختلف مقامات کے سنٹرس میں محترمہ فرحانہ بیگم ، محترمہ خیر النساء ، محترمہ غفور النساء ، ڈاکٹر ذکیہ سلطانہ ، محترمہ عرشیہ مجدہ ، محترمہ شمیم فاطمہ ، محترمہ مفیضہ بیگم ، محترمہ جمیلہ بیگم ، محترمہ حفصہ فردوس ، محترمہ طلعت فاطمہ ، محترمہ کبریٰ محمدی ، محترمہ تنویر فاطمہ ، محترمہ عائشہ بیگم ، محترمہ روبینہ ملک ، محترمہ فاطمہ بیگم ، محترمہ سمیرا بیگم ، محترمہ ماریہ احمدی اور دیگر کارکنات نے مخاطب کیا ۔۔