واقعہ معراج ایمان و عمل کی درستگی کا عظیم ذریعہ

کل ہند بزم رحمت عالم کا جلسہ معراج النبیؐ ، علماء کرام کے خطابات
حیدرآباد ۔ 25 ۔ اپریل : ( راست ) : دنیا کے سارے مذاہب میں اسلام ہی وہ مقدس مذہب ہے جس نے اپنے ماننے والوں کو ہر قسم کے حقوق عطا کئے ہیں ۔ مرد ہو یا عورت ، بوڑھا ہو یا جوان ، مزدور ہو یا انجینئر ، ڈاکٹر ہو یا وکیل اسلام نے سب کے لیے ایسے بہترین حقوق متعین کیے ہیں کہ دنیا کے کسی دوسرے مذہب میں اس کی مثال نہیں ملتی ۔ یہی وجہ ہے کہ وہ سارے لوگ جو مخالفین اسلام تھے آج اسلام کی مقدس تعلیمات کو تسلیم کرنے پر مجبور نظر آرہے ہیں ۔ ہم سب مسلمانوں کو اپنے پیارے مذہب سے اتنی الفت و محبت ہے کہ ہم اپنی جانوں کو قربان تو کرسکتے ہیں لیکن اسلام جیسے مذہب مہذب پر آنچ آنے نہیں دیتے ۔ ان خیالات کا اظہار کل ہند بزم رحمت عالم کے زیر اہتمام جلسہ شب معراج النبیؐ سے خطاب کرتے ہوئے علامہ مفتی محمد شمیم الزماں قادری نے کیا جس کی صدارت ایم اے مجیب ایڈوکیٹ ہائی کورٹ و صدر کل ہند بزم رحمت عالم نے کی ۔ علامہ مولانا مظفر حسین خاں قادری بندہ نوازی نے کہا کہ واقعہ معراج النبیﷺ جہاں رہتی دنیا تک کی ساری انسانیت کے لیے مشعل راہ ہے وہیں پر ایمان کی پختگی اور اعمال کی اصلاح کا ایک بہترین ذریعہ ہے ۔ آج ہم جس معاشرہ اور سماج میں رہتے ہیں اس کو ہر قسم کے روحانی امراض سے پاک و صاف رکھنے کی اشد ضرورت ہے ۔ حضور اکرم نور مجسم سیاح لامکان ﷺ نے ارشاد فرمایا جس کسی نے کسی دوسرے شخص کے عیوب پر مطلع ہونے کے باوجود بھی اس پر پردہ ڈالا تو اس کو اتنا زیادہ ثواب دیا جائے گا گویا کہ اس نے کسی زندہ دفن کیے جانے والے شخص کو حیات و زندگی بخشی ، آج اسلام دشمن طاقتیں یہ چاہتی ہیں کہ کسی نہ کسی طریقے سے مسلمانوں کو کمزور کردیا جائے اور ذلت و رسوائی مسلمانوں کا مقدر بنادیا جائے ۔ مسلمانوں کا سب سے بِڑا کھلا دشمن شیطان ہے ۔ جناب ایم اے مجیب ایڈوکیٹ نے کہا کہ معجزہ معراج النبیﷺ اہل حق اور اہل باطل کے درمیان خط امتیاز ہے ۔ ہم اہلسنت و جماعت معجزہ معراج کو عظمت مصطفی ﷺ کی ایک عظیم دلیل کے طور پر دیکھتے اور مانتے ہیں ۔ کیوں کہ حضور ﷺ کی ذات گرامی ایمان کے لیے معیار کامل کی حیثیت رکھتی ہے ۔ مولانا حافظ محمد عامر نور خاں نے نظامت کے فرائض انجام دئیے ۔ حافظ سید آصف انواری ، سید مظفر علی قادری ، حافظ سید حفیظ قادری ، محمد اکرم علی قادری نے نعت شریف پیش کی ۔ آخر میں دعا اور صلوۃ و سلام پر جلسے کا اختتام عمل میں آیا ۔۔