نیوزی لینڈ پارلیمنٹ کو جنسی ہراسانی کی تحقیقات کے بعد تشویش

ویلنگٹن۔ 22 مئی (سید مجیب) نیوزی لینڈ پارلیمنٹ کے قانون ساز انچارج نے چہارشنبہ کو ایک اہم بیان دیتے ہوئے کہا کہ انہیں خوف ہے کہ ایک زانی عمارت کی راہداریوں میں مسلسل چکر لگا رہا ہے۔ یاد رہے کہ کچھ عرصہ قبل اس بات کی تحقیقات کی گئی تھی کہ اسٹاف کو اپنے کام کے دوران ’’ورک کلچر‘‘ کے نام پر جنسی طور پر ہراساں تو نہیں کیا جاتا۔ پارلیمنٹ اسپیکر ٹریور ملارڈ نے بتایا کہ آزادانہ تحقیقات کے نتائج نے انہیں بے چین کردیا ہے جس نے یہ واضح کردیا ہے کہ پارلیمانی حدود میں بھی ہراسانی اور ناقابل فہم وہ ناقابل برداشت برتاؤ کرنے کا طریقہ رائج ہے جن میں سب سے زیادہ تشویشناک جنسی ہراسانی کے تین معاملات ہیں جو ایک نامعلوم شخص کے خلاف وضع کئے گئے الزامات کی صورت میں ہیں۔