نکسلائیٹس کے صفائے کیلئے 40,000 فوجیوں کی کارروائی

نئی دہلی ۔ 27 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) ملک کی تمام ایسی ریاستیں جو نکسلائیٹس سرگرمیوں سے متاثرہ ہیں، وہاں ماؤسٹوں کی طاقت کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کیلئے 40,000 سیکوریٹی اہلکاروں کے ساتھ ایک انتہائی مؤثر اور ہلاکت انگیز آپریشن کا جمعرات سے آغاز کیا گیا ہے جس کا سلسلہ چار روز تک جاری رہے گا اور اس کی قیادت سی آر پی ایف کرے گی۔ ایسا معلوم ہوتا ہیکہ چھتیس گڑھ، جھارکھنڈ، مہاراشٹرا اور دیگر ریاستوں میں جہاں جہاں نکسلائیٹس نے اپنے گڑھ قائم کرلئے ہیں، وہاں سے انہیں جڑ سے اکھاڑتے ہوئے حکومت شاید نئے سال کا تحفہ ان ریاستوں کی عوام کو دینا چاہتی ہے۔ صبح 4 بجے ہی مہم کا آغاز کردیا گیا۔ یہ شاید پہلا موقع ہے کہ مرکزی اور ریاستی فورسیس نے آپسی تال میل کے ساتھ کوئی مشترکہ آپریشن شروع کیا ہوتا کہ مذکورہ بالا ریاستوں کے دوردراز علاقوں میں اپنا مضبوط ٹھکانہ بنانے والے نکسلائیٹس کو نکال باہر کیا جائے۔

دریں اثناء سی آر پی ایف سربراہ دلیپ ترویدی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے ایک انتہائی اہم نکتہ پر روشنی ڈالی اور کہا کہ نکسلائیٹس کے خلاف بیک وقت سیکوریٹی فورسیس کی اتنی بڑی جمعیت کو بروئے کار لانے کا مقصد یہ ہیکہ نکسلائیٹس دیگر پڑوسی ریاستوں کو فرار نہ ہوسکیں۔ انہیں چاروں طرف سے گھیر کر ہلاک کرنا ہے کیونکہ ایک طرف سے جب انہیں گھیرا جائے گا تو وہ گھبرا کر دوسری طرف فرار ہونے کی کوشش کریں گے اور اس کوشش میں وہ کسی دوسری ریاست میں بھی داخل ہوسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دیگر ریاستیں جیسے مغربی بنگال، اڈیشہ، بہار، آندھراپردیش اور مدھیہ پردیش بھی سی آر پی ایف کی جانب سے کئے جانے والے اس بڑے آپریشن کا حصہ ہیں۔

اس تجویز کو دراصل نکسلائیٹس سے متاثرہ ریاستوں کے پولیس سربراہان کے اجلاس میں قطعیت دی گئی تھی۔ چار روز تک مسلسل کارروائی کرنے کے بعد جو نتائج سامنے آئیں گے، ان کی بنیاد پر ہی مستقبل کا لائحہ عمل تیار کیا جائے گا۔ سی آر پی ایف کے ساتھ آئی ٹی جی پی، بی ایس ایف اور ایس ایس بی کے علاوہ مختلف ریاستوں کی پولیس بھی اپنا بھرپور تعاون پیش کریں گی۔ میڈیا ذرائع کے مطابق نکسلائیٹس سے متاثرہ ریاستوں کی سرحدوں پر سیکوریٹی فورسیس کو متحرک رکھا گیا ہے تاکہ پرندہ بھی پر نہ مار سکے۔ 40,000 اہلکاروں پر مشتمل سیکوریٹی فورسس کے چار روزہ آپریشن کے مثبت نتائج کی توقعات کے ساتھ متاثرہ علاقوں سے نکسلائیٹس کے مکمل صفائے کی توقعات بھی وابستہ ہیں۔