نکسلائٹس نے چھتیس گڑھ میں 26گاڑیاں نذرآتش کردیں

رائے پور۔30 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) حملوں کے علیحدہ علیحدہ واقعات میں نکسلائٹس نے مبینہ طور پر 26 گاڑیاں بشمول دو مسافرین بسیں اور چند لاریاں جو کانکنی کے کام میں مصروف تھیں، چھتیس گڑھ کے علاقوں کنکیر اور بیجاپور میں نذر آتش کردیں۔ پولیس کے بموجب تاہم ان واقعات میں کوئی بھی زخمی نہیں ہوا۔ مسلح نکسلائٹس کے ایک گروپ نے چارگائوں خان لوہا کان کے مقام پر جو سکسوڈ پولیس اسٹیشن کی حدود میں ہے، آج صبح حملہ کیا۔ مزدوروں کو دھمکیاں دینے کے بعد انہوں نے کانکنی میں مصروف گاڑیوں کو نذرآتش کردیا۔۔ کنکیر کے ایس پی جتیندر سنگھ مینا نے کہا کہ کانکنی کی مشینوں کی تفصیلات ابھی حاصل کی جارہی ہیں۔ چند مشینیں بھی جل چکی ہیں۔ گاڑیوں اور مشینوں کو نذر آتش کرنے کے بعد مائوسٹ جنگل میں فرار ہوگئے۔ ایک پولیس ٹیم فوری طور پر موقع واردات پر پہنچی۔ اسے کئی گاڑیاں بشمول لاریاں اور کانکنی کی مشینیں جلی ہوئی حالت میں دستیاب ہوئیں۔ مبینہ طور پر انتہاپسند خان لوہے کی کانکنی کے مخالف ہیں جو ایک کمپنی کی جانب سے کی جارہی ہے۔ کمپنی کے چار عہدیدار بشمول جنرل منیجر کا یکم اپریل کو اغوا کیا گیا تھا تاہم انہیں اسی دن رہا کردیا گیا۔نکسلائٹس نے ایک مسافر بس کو بھی نذر آتش کردیا۔ اسے پہلے انہوں نے مسافرین کو بس سے اترجانے کی ہدایت دی تھی۔ ایک اور مسافر بس کو کل رات بیجاپور کے علاقہ میں نذرآتش کیا گیا۔ یہ بس بھوپال پٹنم جارہی تھی۔ ایک سینئر پولیس عہدیدار کے بموجب مسلح کارکنوں کے ایک گروپ نے گاڑی کو دو دیہاتوں کے درمیان روکا، مسافروں کو اترجانے کی ہدایت دی بعدازاں بس کو نذر آتش کردیا۔ اسی راستہ پر ایک اور بس بھی نذر آتش کی گئی۔ فوج طلب کرلی گئی ہے اور تلاشی کی مہم کا آغاز کردیا گیا ہے۔