نوٹ بندی کے آخری دن بھی بینکوں میں ہجوم

نظام آباد میں اے ٹی ایم پر طویل قطاریں، کسانوں کو کاشت کیلئے مشکلات
نظام آباد:30؍ ڈسمبر ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) نوٹ بندی کے بعد مرکزی حکومت کی جانب سے پرانی نوٹوں کو جمع کرنے کے آج آخری دن ضلع بھر میں بڑے پیمانے پر اپنی پرانی نوٹوں کو جمع کرتے ہوئے دیکھا گیا حکومت کی جانب سے فراہم کئے گئے 50 دن کے مہلت کے باوجود بھی عوام پرانی نوٹوں کو جمع کرنے کیلئے مزید مہلت کا مطالبہ کررہی ہے کیونکہ 50 دن کے باوجود بھی تمام اضلاع میں صورتحال میں کوئی تبدیلی عمل میں نہیں آئی۔ بینک اور اے ٹی ایم پر عوام کے ہجوم میں کوئی کمی نہیں ہوئی ہے اور ہر روز بینک اور اے ٹی ایم پر لمبی قطاریں دیکھی جارہی ہے جبکہ کسان نوٹ بندی کی وجہ سے زبردست پریشان نظر آرہے ہیں۔ ضرورت کے مطابق آر بی آئی نوٹ فراہم نہ کرنے کی وجہ سے آج بھی بینک میں 24 ہزار سے زائد رقم نہیں دی جارہی ہے جبکہ شہر نظام آباد کے اقلیتی علاقوں میں واقع بینک میں عوام کے ہجوم میں کوئی کمی نہیں ہوئی ہے اور کھاتہ داروں کو 4تا 6 ہزار روپئے سے زائد نہیں دیا جارہا ہے عام بینکوں میں 24 ہزارکی رقم دی جارہی ہے جبکہ دیہی علاقوں میں 2تا 4 ہزار روپئے کی رقم کھاتہ داروں کو دی جارہی ہے دونوں اضلاع کے علاقہ میں واقع بینکوں میں آر بی آئی کی جانب سے 600 کروڑ روپئے کی رقم فراہم کی گئی اور ان میں اسٹیٹ بینک آف حیدرآباد کو 400  کروڑ روپئے کی رقم فراہم کی گئی اور دیگر بینکوں کو 200 کروڑ روپئے فراہم کئے گئے نظام آباد اور کاماریڈی اضلاع میں جملہ 360 بینک ہے ،400 اے ٹی ایم ہے لیکن دونوں اضلاع میں تقریباً100 اے ٹی ایم کام کررہے ہیں اور ایس بی ایچ آندھرا بینک اور دیگر چند بینک کے اے ٹی ایم کام کررہے ہیں ۔ 50 دنوں سے اے ٹی ایم پر عوام کی لمبی قطار دیکھی جارہی ہے اور صبح سویرے سے ہی بینکوں سے رقم حاصل کرنے کیلئے منصوبہ بندی کرتے ہوئے 9 بجے سے ہی بینکوں کے روبرو قطاریں لگی ہوئی ہے ۔ 50 دنوں میں میں عوام کی مشکلات میں کوئی کمی واقع نہیں ہوئی ہے ۔ 50 دنوں میں دونوں اضلاع میں 550 کروڑ روپئے کے اناج کو فروخت کیا گیا لیکن ابھی تک کسانوں کو رقم ادا نہیں کی گئی ۔ آن لائن کے ذریعہ کسانوں بینک کھاتوں میں رقم جمع کی جارہی ہے اور بینکوں میں 2تا 4 ہزار روپئے سے زیادہ رقم نہیں دی جارہی ہے جس کی وجہ سے کسانوں کو ربیع کے سیزن میں کاشت کیلئے مشکلات پیش آرہی ہے ۔ کھاد اور تخم اُدھار خریدنا پڑرہا ہے چند کسان اے ٹی ایم کے ذریعہ آن لائن میں معاملات کو انجام دے رہے ہیں اور دونوں اضلاع میں چلر نہ ہونے کی وجہ سے عوام کی مشکلات میں دن بہ دن اضافہ ہوتا جارہا ہے ۔ چلر کی مشکلات کو دیکھتے ہوئے اور آن لائن بیکنگ کو فروغ دینے کیلئے دونوں اضلاع کے کلکٹر کیاش لیس معاملات کو انجام دینے کیلئے بڑے پیمانے پر شعور بیداری کو انجام دے رہے ہیں ۔ دونوںاضلاع میں نوٹ بندی کے بعد بڑے پیمانے پر میونسپل اور ٹرانسکو محکمہ کو ٹیکس کی ادائیگی بھی ہوئی ہے ۔ لیکن معمر وجسمانی معذور کودو ماہ سے ابھی تک وظائف کی تقسیم نہیں ہوئی ہے بڑے پیمانے پر ہر روز موظف اور معمر افراد بینکوں کے چکر کاٹ رہے ہیں ایس بی ایچ کے اے جی ایم پون کمارنے بتایا کہ کھاتہ داروں کو سہولت فراہم کرنے کیلئے اقدامات کئے جارہے ہیں اور آر بی آئی کی جانب سے فراہم کئے گئے روپئے کے متعلق کھاتہ داروں کو رقم دی جارہی ہے۔کیاش لیس کو فروغ دینے کیلئے بھی شعور بیداری کی جارہی ہے ۔