’’نوٹ بندی کے اقدام سے بی جے پی کا ووٹ بینک دیوالیہ ‘‘

اُترپردیش میں سماج وادی پارٹی کا دوبارہ اقتدار یقینی ، چیف منسٹر اکھیلیش یادو کا ادعا

لکھنؤ۔ 10 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) اترپردیش کے چیف منسٹر اکھیلیش یادو نے آج یہ ادعا کیا ہے کہ ان کے ترقیاتی منصوبے ہی انتخابات میں کامیابی کی ضمانت ہیں اور وہ دوبارہ اقتدار میں آکر ایک نئی تاریخ رقم کریں گے۔ نوٹ بندی پر بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ جن لوگوں نے عوام کیلئے مشکلات کھڑی کردی ہیں، انہیں انتخابات میں ہزیمت اُٹھانی پڑے گی۔ آئی پی ایس ویک کے موقع پر پولیس عہدیداروں کو مخاطب کرتے ہوئے چیف منسٹر نے کہا کہ ہر کوئی انتخابی تواریخ کے انتظار میں ہے لیکن سب سے زیادہ تو میں بے چین ہوں اور لکھنؤ میٹرو ٹرین کو جھنڈی بتاکر روانہ کرنے کے بعد سے میں انتخابات کیلئے کمربستہ ہوگیا ہوں۔ اکھیلیش یادو نے کہا کہ چیف منسٹر کی حیثیت سے کام شروع کرنے کے بعد سے ہی بعض لوگ یہ پروپگنڈہ کررہے ہیںکہ سماج وادی پارٹی دوبارہ اقتدار میں نہیں آئے گی۔ چونکہ میں نے تمام شعبوں میں ایک نئی تاریخ رقم کی ہے، لہذا میرا یہ ایقان ہے کہ میں دوبارہ برسراقتدار آؤں گا اور آپ لوگوں (آئی پی ایس عہدیداروں) کے ساتھ پھر ایک بار ملاقات کرکے مستقبل کا لائحہ عمل تیار کروں گا۔ نوٹ بندی کے اقدام اور عوام کو درپیش مشکلات کا تذکرہ کرتے ہوئے چیف منسٹر نے کہا کہ اس کا خمیازہ انہیں (بی جے پی) مجوزہ انتخابات میں بھگتنا پڑے گا، کیونکہ نوٹ بندی کے تباہ کن اثرات سے عوام کے غم و غصہ کے باعث ان کا ووٹ بینک دیوالیہ ہوگیا ہے۔ چیف منسٹر نے بتایا کہ عوام کے ساتھ بدسلوکی کرنے پر پولیس عہدیداروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے ضلع فتح پور میں ایک بینک کے باہر قطار میں ٹھہرے ہوئے لوگوں پر لاٹھی چارج کا ویڈیو فلم منظر عام پر آنے کے بعد متعلقہ ایس پی اور اسٹیشن ہاؤز آفیسر کو معطل کردیا ہے۔ سماج وادی پارٹی لیڈر نے کہا کہ انتخابات میں عموماً سیاسی جماعتیں، حربے اور شعبدہ بازی سے کام لیتے ہیں اور یہ جمہوریت کاملہ ہوتا ہے لیکن قطعی فیصلہ تو عوام کو ہی کرنا پڑتا ہے گوکہ ہمارے یہاں ذات پات اور مذہب کے حصار بندیاں ہیں لیکن ترقی کے آگے یہ سب منہدم ہوجاتی ہیں اور سماج وادی پارٹی کا ترقیاتی راستہ ہی اقتدار کی منزل تک لے جائے گا۔