نوجوان کو تھپڑ رسید کرنے پر یو پی کے وزیر نئے تنازعہ میں پھنس گئے

وارانسی ۔ 30 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) اکھلیش یادو حکومت کیلئے ایک شرمناک صورتحال اس وقت پیدا ہوگئی جب یو پی کے ایک وزیر سریندر پٹیل کا ایک نوجوان کو طمانچہ رسید کرنے کا واقعہ کیمرے کی آنکھ میں قید ہوگیا ۔ یہ واقعہ وزیر کی رہائش گاہ میں منعقدہ ایک پروگرام کے دوران پیش آیا ۔ راجہ تالاب کے قریب واقع ان کی رہائش گاہ پر بلانکٹس تقسیم کرنے کا پروگرام منعقد کیا گیا تھا اور جہاں افراتفری مچ گئی تھی ۔ حالات کو قابو میں رکھنے کی کوششیں کی جارہی تھیں کہ ایسے میں وزیر کی جانب سے نوجوان کو طمانچہ رسید کرنے کا واقعہ پیش آیا جو کیمرے میں قید ہوگیا لیکن اس کے باوجود وزیر موصوف نے ایسے کسی واقعہ کے رونما ہونے کی تردید کی ۔

انہوں نے ادعا کیا کہ ویڈیو میں جو نوجوان نظر آرہا ہے وہ ان کا بھتیجہ راجپت پٹیل ہے جسے انہوں نے پیٹھ تھپتھپاتے ہوئے وہاں موجود مزید کچھ لوگوں کے لئے بلانکٹس لانے کی ہدایت کی تھی ۔ ذرائع نے بتایا کہ سریندر پٹیل نے شخصی طور پر دس ہزار بلانکٹس تقسیم کرنے کا پروگرام بنایا تھا جس سے استفادہ کرنے لوگوں کا جم غفیر وہاں پہنچ گیا تھا جسے قابو میں کرنے کیلئے پولیس فورس کا بھی استعمال کرنا پڑا اور یہی افراتفری کا وہ وقت تھا جہاں وزیر کو ایک نوجوان کو طمانچہ رسید کرتے ہوئے دکھایا گیا ۔ دوسری طرف وزیر نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے ایسے کسی پروگرام کے انعقاد سے بھی انکار کردیا اور کہا کہ لوگوں کو غلط پیغامات پہنچائے گئے

جس کے بعد وہاں لوگوں کا ایسا ہجوم جمع ہوا جس پر قابو پانا مشکل ہوگیا ۔ چونکہ کوئی پروگرام منظم نہیں کیا گیا تھا اور نہ ہی میڈیا کو مدعو کیا گیا تھا اسی لئے ان کے سیاسی حریفوں نے ان کے خلاف سازش رچی اور میڈیا کے ایک گروپ کو ان کی شبیہ بگاڑ کر پیش کرنے کی ہدایت کی جہاں میڈیا نے بخوشی اپنا رول نبھایا۔ وزیر اعلیٰ یو پی اکھلیش یادو بھی اپنے وزراء کو ہمیشہ یہ ہدایت کرتے ہیں کہ میڈیا سے بات کرتے ہوئے ہمیشہ چوکنا رہیں اور مزاحمت نہ کریں۔