نوجوان طلبہ کی منچلی حرکت سے لڑکی کی خودکشی

عام بات چیت کی تصویر سوشیل میڈیا پر گشت سے دل برداشتہ
حیدرآباد /30 اگست ( سیاست نیوز ) تعلیمی اداروں میں چھیڑ چھاڑ اور دل آزار حرکتوں سے نوجوان نسل کو باز رکھنے کی کوشش بے سود ثابت ہورہی ہے ۔ اکثر انجینئیرنگ میڈیسن و دیگر اعلی تعلیمی اداروں پر توجہ دینے والی انتظامیہ اور پولیس کیلئے ایک چونکا دینے والا واقعہ منظر عام پر آیا ۔ تاہم پولیس کی آنکھ کھولنے کیلئے ایک نوجوان لڑکی کو اپنی جان دینا پڑا ۔ جبکہ خواتین اور لڑکیوں کے تحفظ کیلئے مثالی اقدامات کئے جارہے ہیں ۔ راچہ کنٹہ کے یاداداری بھونگیر زون کے آلیر پولیس اسٹیشن حدود میں واقعہ پیش آیا جہاں چند نوجوان طلباء کی منچلی حرکت ایک لڑکی کی خودکشی کا سبب بن گئی ۔ اس واقعہ کو ریاگنگ سے جوڑا جارہا ہے ۔ بتایا جاتا ہے کہ آلیر کے کلور موضع کی ساکن لڑکی 17 سالہ کاویا نے مبینہ طور پر کیڑے مار دوا کا ا ستعمال کرتے ہوئے خودکشی کرلی ۔ یہ لڑکی چند لڑکوں کے ساتھ بات چیت کی اپنی تصویر کو واٹس اپس گروپ میںدیکھ کر دلبرداشتہ ہوگئی تھی کسی نے اس لڑکی کی اس تصویر کو جو عام طور پر کالج میں ساتھیوں کے ساتھ بات چیت کی جاتی ہے ایسی تصویر کو حاصل کرلیا اور واٹس اپس کے گروپ میں اس تصویر کو پھیلا دیا گیا ۔ جب لڑکی کو اس بات کا علم ہوا تو وہ دلبرداشتہ ہوگئی اور اس نے انتہائی اقدام کرلیا ۔ پولیس نے مقدمہ درج کرلیا ہے اور مصروف تحقیقات ہے ۔