نواز شریف ۔آصف زرداری ملاقات، مشرف مسئلہ پر بات چیت غداری مقدمہ میں مشرف یکا و تنہا نہیں ،وکیل صفائی فاروق نسیم کی درخواست پر اس

اسلام آباد ۔ 16 ۔ اپریل (سیاست ڈاٹ کام) وزیراعظم پاکستان نواز شریف نے آج سابق صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی کے سربراہ آصف علی زرداری سے ملاقات کی۔ سابق فوجی حکمراں پرویز مشرف کے مقدمہ کے باعث سیول اور فوجی تعلقات میں کشیدگی کے درمیان یہ ملاقات اہمیت کی حامل ہوگئی ہے۔ دونوں قائدین نے 70 سالہ مشرف کے خلاف جاری غداری مقدمہ کے بشمول کئی مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیٹر رضا ربانی نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف کا احساس ہے کہ مشرف کے مسئلہ پر سیول فوجی تعلقات میں کسی بھی قسم کی کشیدگی ٹھیک نہیں ہے۔ مشرف کے مقدمہ کے باعث یہ کشیدگی پیدا ہوئی ہے ۔

پاکستان کے وزیر داخلہ چودھری نثار علی خاں نے اتوار کے دن اعتراف کیا تھا کہ حکومت میں کچھ کشیدگی پائی جاتی ہے لیکن اس پر بہت جلد قابو پایا جائے گا۔ اپنے غیر معمولی سخت ریمارک میں پاکستان کے فوجی سربراہ جنرل راحیل شریف نے 7 اپریل کو کہا تھا کہ فوج تمام اداروں کی ذمہ داری حاصل کرے گی اور وہ اپنے وقار اور مرتبہ کو برقرار رہے گی۔ قبل ازیں پرویز مشرف کا یہ دعویٰ کہ اعلیٰ سطحی غداری کے مقدمہ میں اُنھیں یکا و تنہا کیا جارہا ہے، آج استغاثہ کی جانب سے قبل ازوقت قرار دیا گیا۔ استغاثہ نے کہاکہ سابق پاکستانی فوجی ڈکٹیٹر کے خلاف ہی ثبوت دستیاب ہوئے ہیں، جن سے پتہ چلتا ہے کہ 2007 ء میں اُنھوں نے ہی ہنگامی حالات نافذ کئے تھے۔ مشرف کے وکیل صفائی فاروق نسیم کی درخواست پر وکیل استغاثہ اکرم شیخ نے تحریری جواب داخل کیا اور کہاکہ غداری کے مقدمہ میں توسیع بھی کی جاسکتی ہے تاکہ 70 سالہ مشرف کے قریبی بااعتماد ساتھیوں کو اُن کی تائید اور مدد کرنے کے الزام میں اِس مقدمہ کا ملزم قرار دیا جائے۔

تاہم فی الحال ثبوت صرف مشرف کے خلاف ہی دستیاب ہوئے ہیں۔ وکیل استغاثہ نے کہاکہ معاون ملزمین کا مسئلہ گواہوں کے بیانات درج کرنے کے دوران اُٹھایا جاسکتا ہے۔ فی الحال یہ مسئلہ قبل ازوقت ہے۔ وکیل صفائی نے کل عدالت سے درخواست کی تھی کہ مرکزی محکمہ سراغ رسانی کی تحقیقاتی رپورٹ اور تفتیش کی نقول فراہم کی جائیں تاکہ ایمرجنسی نافذ کرنے میں معاون ملزمین کی تفصیلات بھی حاصل ہوسکیں۔ اُنھوں نے کہا تھا کہ غداری کے مقدمہ میں مشرف کو یکا و تنہا کردیا جارہا ہے۔ جسٹس فیصل عرب کی زیرصدارت اسلام آباد کی خصوصی عدالت کی تین رکنی بنچ نے آج مقدمہ کی سماعت کی۔ مقدمہ کی سماعت روزانہ بنیاد پر کی جائے گی اور غیر ضروری تاخیر سے گریز کیا جائے گا۔