نواز شریف کو طبی بنیاد پر مستقل ضمانت سے انکار

اسلام آباد 3 مئی (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان کی سپریم کورٹ نے آج علیل سابق وزیراعظم نواز شریف کی طبی بنیادوں پر مستقل ضمانت کے لئے پیش کردہ عرضی خارج کرتے ہوئے کہاکہ اُن کی زندگی کو فوری کوئی خطرہ نہیں ہے۔ 69 سالہ نواز شریف کو اعلیٰ عدالت نے 26 مارچ کو 6 ہفتے کی عبوری ضمانت عطا کی تھی تاکہ وہ طبی علاج کراسکیں اور پھر اُنھوں نے 27 اپریل کو مستقل ضمانت کے لئے عرضی داخل کی کیوں کہ وہ شدید اضطراب و بے چینی اور مایوسی کے عارضے میں مبتلا ہیں جو اُن کی ’’یکایک موت‘‘ کا موجب بن سکتے ہیں۔ چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی والی تین رکنی بنچ میں نواز شریف کی پٹیشن کی سماعت کی اور یوکے میں علاج کے لئے اجازت سے متعلق اُن کی گزارش کو مسترد کردیا۔ دلائل کی سماعت اور میڈیکل رپورٹ دیکھنے کے بعد بنچ نے پٹیشن کو مسترد کرتے ہوئے کہاکہ میڈیکل رپورٹس میں ایسی کوئی نئی بات نہیں جس سے معلوم ہو کہ اُن کی زندگی کو فوری خطرہ لاحق ہے۔ چیف جسٹس نے یہ بھی کہاکہ عدالت نے نواز شریف کو علاج کے لئے 6 ہفتے کی ضمانت دی ہے۔