نماز مومنین کی معراج ہے

شہر کی مختلف مساجد میں جشن معراج النبی ؐ میں ڈاکٹر سید محمد حمید الدین شرفی کے خطابات
حیدرآباد ۔ 25 ۔ اپریل : ( پریس نوٹ ) : واقعہ معراج معجزہ ہے اور معجزہ کا مقصود رسالت کی تائید اور صادقین و مومنین کی حمایت و برکت ہے۔سورہ اسراء میں مسجد حرام سے مسجد اقصیٰ تک رات کے تھوڑے حصہ میں لے جانے کا ذکر ہے اور سورہ نجم میں تفصیلات و منتہائے معراج کا بیان ہے۔ان دونوں سورتوں سے واقعہ معراج کی تطبیق ہوتی ہے۔کائنات پر اللہ تعالیٰ کی قدرت اور حکومت ہے وہ جب چاہے اپنی سلطنت اور اپنے قائم کردہ نظام میں تصرف اور تغیر کر تا ہے۔جب انسان مخلوق ہوکر محض اپنے مالک کی عطا کردہ صلاحیتوں کو استعمال کرکے آج اس منزلت پر پہنچ گیا ہے جہاں اخترعات اور ایجادات حیرت انگیز نہیں رہے تو سمجھا جا سکتا ہے کہ جو ذاتِ یکتا ،قادر مطلق اور مختار کل ہو تو اس ذات پاک کی طاقت و قدرت کا کیا عالم ہوگا۔ پھر جب مالک کائنات ہی اپنے محبوب بندہؐ کو رات کے تھوڑے سے حصہ میں مسجد حرام سے مسجد اقصیٰ تک لے جائے ، وہاں سے عروج و کمال اور عالم بالا کی رفعتوں کو دکھائے و نیز برزخ، جہنم و جنت، کے علاوہ آسمانوں کی سیر کرائے تو تعجب کیا۔ اس کرشمہ قدرت اور معجزہ حبیب کبریاؐ کا انکار حقیقتوں کا انکار اور قدرت کا انکار سمجھا جائے گا۔ڈاکٹر سید محمد حمیدالدین شرفی ڈائریکٹر آئی ہرک نے   جشن معراج النبیؐ کے موقع پر بعد نماز ظہر جامع مسجد محبوب شاہی مالاکنٹہ روڈ معظم جاہی مارکٹ ، بعد نماز عصر مسجدسید شاہ عبد الرزاق قادری ضیاگوڈہ، بعد نماز مغرب مسجد حضرت سیدہ فاطمہ ؑ ،جھرہ آصف نگر روڈ، مسجد خواجہ علی صاحب محبوب کالونی، بعد نماز عشاء مسجد ممتاز منشن لکڑی کاپل سیف آباد،مسجد حسینی بنجارہ ہلز روڈ نمبر 3 ،مسجد خورشیدجاہی نام پلی اسٹیشن روڈ،مسجد کلاں قلعہ گولکنڈہ اور حمیدیہ نزد آستانہ حضرت تاج العرفاءؒ ،شرفی چمن میں منعقد شدہ جلسہ ہائے شب معراج سے شرف تخاطب حاصل کرتے ہوے کہا کہ کتب احادیث میں صحابہ کرام کی بڑی تعداد سے واقعہ معراج کی تفصیلات منقول ہیں۔ صحابہ کرام کی اکثریت، علمائے اہل سنت اور عارفین کی پوری جماعت ’’رویت باری‘‘ کی قائل ہے۔ رسول اللہؐ نے نور اعظم کو دیکھا یعنی ذات احدیت کے جمال کا بے حجاب سر کی آنکھوں سے مشاہدہ فرمایا۔ یہاں بلاواسطہ کلام حق اور وحی یزدی سے مشرف ہوئے۔ اس موقع پر تین عطئے مرحمت ہوئے  نماز پنجگانہ، سورہ بقرہ کی آخری آیات اور مومنین کے لئے نوید مغفرت۔قرآن پاک کے بموجب یہ واقعہ اہل ایمان سعادت اور کفار و مخالفین دین کے لئے ایک کسوٹی ہے۔ معراج النبیؐ کے معجزہ کے بعد صبح جب حضور اقدسؐ نے سارے واقعات بیان فرمائے تو حضرت ابو بکرؓ صدیق اور تمام مسلمانوں نے اس کی تصدیق کی اور کفار و مشرکین نے حسب توقع انکار کیا اور شور مچایا۔ تمام صحابہ، تابعین اور صالحین امت کا عقیدہ ہے کہ معراج النبیؐ کا واقعہ بیداری کی حالت میں جسم اطہر اور روح اقدس کے ساتھ ہوا۔ڈاکٹر حمید الدین شرفی نے بتایا کہ انعامات معراج میں خصوصیت نماز پنچگانہ کی فرضیت کو حاصل ہے۔ رسول اللہؐ کا یہ ارشاد مبارک کہ ’’ نماز مومنین کی معراج ہے‘‘ بتا رہا ہے کہ نماز مومنین پر اللہ تعالیٰ کا انعام خاص ہے۔ تمام جلسوں میں معزز سامعین نے نہایت ذوق و اطمینان کے ساتھ خطابات سماعت کئے۔ ہر خطاب کے بعد صلوۃ و سلام کا نذرانہ پیش کیا گیا اور رقت انگیز دعا کی گئی۔