نلگنڈہ میں دو طالبات کی خودکشی نوٹ سے سنسنی

اودے ساگر پانگل ذخیرہ آب کے پاس کالج بیاگ اور آئی ڈی دستیاب
نلگنڈہ۔ 31 جنوری (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) نلگنڈہ مستقر کے مضافات میں واقع اودے ساگر پانگل ذخیرہ آب کے کنارے کالج بیاگ آئی ڈی کارڈ اور دیگر سامان دستیاب ہونے سے سنسنی پھیل گئی۔ اس کی اطلاع مقامی عوام نے II ٹاؤن پولیس کو دی جس پر پولیس فوری مقام پر پہنچ کر تلاشی پر کالج بیاگ میں خودکشی نوٹ برآمد ہوا۔ نلگنڈہ مستقر کے مقامات میں واقع ٹی ٹی سی کالج میں سال اول میں زیرتعلیم حبیب النساء عرف ریشماں جوکہ ضلع محبوب نگر کے آمنگل کی ساکن ہے اور یہاں پر تعلیم حاصل کررہی ہے۔ اس کی سہیلی سروانی جوکہ ضلع چوٹ اپل کی ساکن ہے اور حیدرآباد میں انٹرمیڈیٹ سال دوم میں زیرتعلیم ہے، نے آج دوپہر کالج سے پانگل ذخیرہ آب پہنچ کر وہاں سے لاپتہ ہوگئے۔ ذخیرہ آب کے کنارے پر کالج بیاگ کالج کا آئی ڈی کارڈ، چپل اور برقعہ رہنے پر علاقہ میں تشویش کی لہر دوڑ گئی۔ مقامی عوام نے فوری پولیس کو اطلاع دی جس پر پولیس مقام کا معائنہ کیا اور بیاگ کی تلاشی پر بیاگ میں حبیب النساء کا خودکشی سے متعلق خط برآمد ہوا۔ پولیس نے فوری ذخیرہ آب میں تلاش کیلئے غوطہ خوروں کو طلب کرلیا تاہم کوئی سراغ دستیاب نہیں ہوپایا۔ آیا یہ دو طالبات نے خودکشی کی یا کہیں فرار ہوگئے ہیں۔ خودکشی نوٹ میں حبیب النساء نے ایک حادثہ سے متعلق اور دماغ کی بیماری سے متعلق والدین کو تفصیلات دیتے ہوئے علاج کیلئے 10 لاکھ روپئے سے زائد کا خرچ ہونے کے ڈاکٹروں کے مشورے پر دلبرداشتہ ہوکر انتہائی اقدام کرنے کے فیصلہ سے متعلق بتایا گیا ہے۔ اس کی اطلاع پر ڈی ایس پی گنگا رام نے جائے مقام کا معائنہ کیا۔ II ٹاؤن پولیس مقدمہ درج کرکے تلاشی کا کام کررہی ہے۔