نظام ٹرسٹ کی 49 ایکر اراضی پر ناجائز قبضے

سکریٹری نظام ٹرسٹ کی صدر نشین وقف بورڈمحمد سلیم سے ملاقات
حیدرآباد۔/30ڈسمبر، ( سیاست نیوز) ایچ ای ایچ دی نظام ٹرسٹ نے تلنگانہ وقف بورڈ سے خواہش کی ہے کہ ٹرسٹ نے جو جائیدادویں وقف کی ہیں ان پر ناجائز قبضوں کی برخواستگی میں مدد کی جائے۔ نظام ٹرسٹ کے سکریٹری عمران خان اور دوسروں نے آج حج ہاوز میں صدر نشین وقف بورڈ محمد سلیم سے ملاقات کی اور نظام ٹرسٹ کی جائیدادوں پر ناجائز قبضوں کا مسئلہ اٹھایا۔ حال ہی میں مولا علی میں 49 ایکر اراضی کا پتہ چلا ہے جو مسجد سالار جنگ کے تحت ہے۔ اس مسجد کے تحت موجود اراضی کی تمام تفصیلات وقف بورڈ میں درج ہیں لیکن مقامی سطح پر بعض ناجائز قابضین نے اسے ذاتی اراضی ظاہر کرتے ہوئے فروخت کردیا۔ 49 ایکر اراضی میں صرف 9 ایکر 11 گنٹے اراضی بچ گئی ہے۔دیگر اراضیات پر تعمیرات ہوچکی ہیں اور فنکشن ہال بھی قائم کئے گئے۔ سکریٹری نظام ٹرسٹ نے اس اراضی کے تحفظ کے سلسلہ میں بورڈ سے تعاون کی خواہش کی۔ انہوں نے صدرنشین وقف بورڈکے ساتھ مشترکہ دورہ کرنے کا منصوبہ بنایا ہے ۔ بہت جلد اس سلسلہ میں تاریخ کا تعین کیا جائے گا۔ شہر میں نظام ٹرسٹ کی دیگر جائیدادوں کا بھی معائنہ کرتے ہوئے قبضوں کی برخواستگی کے اقدامات کرنے محمد سلیم نے تیقن دیا۔ اس موقع پر سکریٹری نظام ٹرسٹ عمران خان نے 23 اداروں کے وقف فنڈ کے طور پر ایک لاکھ 93 ہزار 205 روپئے کا چیک صدر نشین کے حوالے کیا۔ انہوں نے کہا کہ وقف بورڈ کو اپنے وسائل کا استعمال کرتے ہوئے نظام ٹرسٹ کی جائیدادوں کا تحفظ کرنا چاہیئے۔انہوں نے کہا کہ جائیدادوں کی تفصیلات وہ وقف بورڈ کو پیش کریں گے تاکہ تحفظ میں مدد ملے۔ بتایا جاتا ہے کہ مولا علی میں خود کو نظام فیملی سے تعلق کا اظہار کرتے ہوئے بعض افراد نے اراضی فروخت کردی۔ چیف ایکزیکیٹو آفیسر منان فاروقی نے کہا کہ مولا علی کی اراضی کے سلسلہ میں تمام تفصیلات اور دستاویزات کے ساتھ ریونیو اور پولیس حکام کے پاس شکایت درج کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ وقف بورڈ کے پاس ناقابل تردید دستاویزات موجود ہیں جن سے انکار نہیں کیا جاسکتا۔