نظام دور حکومت پر سکون ، آج ماضی کا سکون نہیں

تلنگانہ کونسل میں سلطنت آصفیہ کے کارناموں کا تذکرہ ، سدھاکر ریڈی اور کانگریس میں لفظی جھڑپ
حیدرآباد 30 ستمبر (سیاست نیوز) تلنگانہ قانون ساز کونسل میں آج ایک مرتبہ پھر سلطنت آصفیہ کے کارناموں کا تذکرہ سنائی دیا۔  ٹی آر ایس رکن قانون ساز کونسل مسٹر سدھاکر ریڈی نے مباحث میں حصہ لیتے ہوئے اپنے خطاب کے دوران نظام دور حکومت کو پُرسکون دور حکومت قرار دیا اور کہاکہ 65 سال گزرنے کے بعد آج تک بھی اُس طرح کا سکون عوام کو حاصل نہیں ہوا جو سلطنت آصفیہ میں حاصل تھا۔ اُنھوں نے کہاکہ اِن 65 برسوں کے دوران عوام کو اتنے مسائل و مصائب کا سامنا کرنا پڑا کہ عوام نے علیحدہ ریاست کے حصول کی تحریک چلائی۔ اُنھوں نے ریاست کی موجودہ صورتحال کے لئے آندھرائی حکمرانوں کے تسلط کو ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہاکہ ٹی آر ایس کو اقتدار حاصل کئے 15 ماہ کا عرصہ ہوا ہے اور تبدیلی کے لئے مزید کچھ وقت درکار ہے۔ مسٹر سدھاکر ریڈی نے حکومت کی جانب سے کسانوں کی فلاح و بہبود اور خودکشیوں سے روکنے کیلئے کئے جانے والے اقدامات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ حکومت اپنے طور پر ممکنہ کوشش کررہی ہے کہ کس طرح حالات پر قابو پایا جاسکے۔ اُنھوں نے سابقہ حکومتوں کو بھی اس صورتحال کے لئے ذمہ دار قرار دیا اور کہاکہ سابق میں جن حکومتوں نے حکمرانی کی ہے وہ اُن کی عدم کارکردگی کے باعث اِس صورتحال کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ مسٹر سدھاکر ریڈی اور کانگریس ارکان قانون ساز کونسل کے درمیان متعدد مرتبہ لفظی جھڑپ دیکھی گئی۔ رکن قانون ساز کونسل مسٹر ایم ایس پربھاکر کے علاوہ مسٹر یادو ریڈی، مسٹر گنگادھر اور دیگر نے بھی مباحث میں حصہ لیا۔