نظام آباد میں 66.41 فیصد رائے دہی

ضلع میں مجموعی طور پر رائے دہی پرامن

نظام آباد:30؍ مارچ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز)ضلع کے 3 تین بلدیہ اور 1 میونسپل کارپوریشن میں آج پرُ امن رائے دہی کا انعقاد عمل میں آیا۔ ضلع نظام آباد کے نظام آباد میونسپل کارپوریشن کے علاوہ آرمور، کاماریڈی، بودھن کے بلدیات میں منعقدہ رائے دہی میں معمولی واقعات کے سواء کوئی بھی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیااور رائے دہی پرُ امن رہی۔ ضلع نظام آباد میں جملہ 66.41% رائے دہی ہوئی ۔ نظام آباد میونسپل کارپوریشن کے 50ڈویژنوں میں تقریباً55% فیصد رائے دہی ہوئی اسی طرح بودھن میں 73% ، آرمور میں 70.05% ، کاماریڈی میں 67.62% فیصد رائے دہی ہوئی ۔ صبح 7 بجے سے ہی رائے دہی شروع ہوئی اور رائے دہی میں نوجوانوں نے دلچسپی کے ساتھ شریک ہوتے ہوئے اپنے حق رائے دہی کا استعمال کرتے ہوئے دیکھا۔ ہمیشہ کی طرح اس مرتبہ بھی اقلیتی علاقہ میں صد فیصدرائے دہی نہیں ہوئی اقلیتی علاقہ کے احمدپورہ کالونی،ہاشمی کالونی ، مالاپلی ، کھوجہ کالونی ، مرچی کمپائونڈ ، مستعید پورہ ، برکت پورہ ، حطائی ، اعظم روڈاور محلہ پھولانگ اور دیگر علاقوں میں صد فیصد رائے دہی نہیں ہوئی جبکہ اکثریتی علاقہ میں بھی60%سے زیادہ رائے دہی نہیں ہوئی۔ نظام آباد میونسپل کارپوریشن کے 50ڈویژنوں میں جملہ 2,42,440 رائے دہندے ہیں اور ان کیلئے 228 پولنگ مراکز قائم کئے گئے تھے۔ ضلع کلکٹر مسٹر پی ایس پردیو منا نے مرچی کمپائونڈ کے علاقہ نقشہ گلی کے پولنگ اسٹیشن میں اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا۔ ایم ایل سی ڈی سرینواس، سابق مئیر ڈی سنجے نے پولیس لائن کے علاقہ میں گورنمنٹ ہائی اسکول میں پولنگ اسٹیشن میں اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا۔رکن پارلیمنٹ مسٹر مدھوگوڑ یاشکی اور ضلع جوائنٹ کلکٹر وینکٹیشوررائو نے بھی حق رائے دہی کا استعمال کیا۔ اقلیتی علاقوں میں صبح کے وقت رائے دہندوں میں اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا تو دوپہر کے وقت میں سست رفتار دیکھی گئی ہے اور شام کے اوقات میں ہلچل دیکھی گئی ۔

اُردو ہائی اسکول احمد پورہ کالونی میں دو برقعہ پوش خواتین بوگس ووٹ ڈالنے کیلئے پہنچے توپولنگ آفیسر نے خواتین کو پہنچان لیا اور پولیس کے حوالے کردیا۔ ڈویژن نمبر 27 میں نیوز چیانل سے تعلق رکھنے والے صحافی یہاں پر موجود ہجوم کی فلمبندی کرنا شروع کیا تو یہاں پر موجودہ کارکنوں نے اعتراض کرتے ہوئے کیمرہ کو چھین لیااور پولیس میں شکایت کرنے کی صورت میں واپس دے دیا۔ اس کے علاوہ چھوٹے چھوٹے واقعات کی بناء کوئی خاص واقعات پیش نہیں آئے۔ رائے دہی کے موقع پر پولیس کی جانب سے بڑے پیمانے پر بندوبست کیا گیا تھا۔ 1234 پولیس ملازمین کو تعینات کیا گیا جس میں 4 ڈی ایس پیز، 22 سرکل انسپکٹر،66 سب انسپکٹر ، 131 اے ایس آئیز، 538کانسٹیبلس، 309 ہوم گارڈ، 119 خاتون پولیس کو تعینات کیا گیا۔ ضلع نظام آباد میں 398 حساس مقامات کی نشاندہی کی گئی جبکہ انتہائی حساس مقامات کی حیثیت سے 166 پولنگ مراکز کی نشاندہی کی گئی تھی ان مقامات پر پولیس کا بھاری بندوبست کیا گیا شہر نظام آباد کے ایک پولنگ مراکز میں سیل فونس کے ساتھ پولنگ ایجنٹس پہنچنے پر سیل فونس چھین لیا گیا۔ پولنگ اسٹیشن سے 100 میٹر دورتک کسی کو بھی آنے نہیں دیا جارہا تھا جس کی وجہ سے محلہ میں رہنے والے پولنگ مراکز کی عوام کو تکالیفات کا سامنا کرتا ہوا دیکھا گیا ۔ ضلع کلکٹر پردیومنا، ایس پی ترون جوشی نے پولنگ مراکز کا بھی معائنہ کیا اور وقفہ وقفہ سے حالات کا جائزہ لیتے ہوئے ویب کاسٹ کے ذریعہ پولنگ کا مشاہدہ بھی کیا۔ مجموعہ طورپر ضلع میں رائے دہی پرُ امن کامیاب رہی۔