نظام آباد میں مزید دو ساء مل مُہر بند، دھاوؤں کا سلسلہ جاری

کمشنر کارتکیاا ور ڈی ایف او پرساد کی نگرانی میں پولیس و جنگلاتی عہدیداران تحقیقات میں مصروف

نظام آباد :24؍ جنوری ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز)ساگوان کی اسمگلنگ کا معاملہ دن بہ دن سنگین ہوتا جارہا ہے ڈی آئی جی نظام آباد رینج نے ساگوان کے کاروبار میں ملوث اے ایس آئی شکیل پاشاہ کوپولیس کمشنر مسٹر کارتیکیا نے شکیل پاشاہ کو معطل کرتے ہوئے احکامات جاری کیا ۔ دو دن قبل پولیس اور جنگلات کے عہدیداروں نے دو ساء ملوں کی جانچ کرتے ہوئے مہر بند کیا تھا ۔پولیس کمشنر مسٹر کارتیکیا اور ڈی ایف او پرساد و دیگر عہدیداروں نے ساء ملوں پر دھاوا کرتے ہوئے مزید دو ساء ملوں کو مہر بند کیا ۔ واضح رہے کہ چار دن قبل نرمل رورل پولیس نے غیر مجاز طور پر اسمگلنگ کئے جانے والے ساگوان کی ایک ویان کو پکڑلیا تھا اور اس ویان کے ساتھ پولیس اے آر ایس شکیل پاشاہ ، ڈپٹی مئیر نظام آباد ایم اے فہیم اور دیگر جملہ 20افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا، اور اس موقع پر مزید افرادکو تحویل میں لیکر پوچھ تاچھ کرنے پر عادل آباد کے ایچوڑہ کے کیشو پٹنم سے غیر مجاز طور پر ساگوان کی غیر مجاز منتقلی اور نظام آباد کے ساء ملوں کو سربراہ کئے جانے کی اطلاع دی تھی جس پر جنگلات اور پولیس کے عہدیداروں نے مشترکہ طور پر کارروائی کرتے ہوئے ساء ملوں پر دھاوے کرنے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں ۔ پولیس کمشنر مسٹر کارتیکیا ، ڈی ایف او پرساد اور ایف ڈی او اسکواڈ کے عہدیدار دھاوں میں شرکت کی ہے ۔ ڈی ایف او پرساد نے بتایا کہ نظام آباد کے مالاپلی علاقہ میں واقع بلال ساء مل ، دکن ساء مل ، سہیل ساء مل ، نظام آباد ساء مل میں غیر مجاز ساگوان کے چوبینہ پائے جانے پر اسے سیز کیا گیا ہے ۔ ان ساء ملوں کو مہر بند کرنے کے علاوہ غیر مجاز لکڑی کے ذخیرہ کے بارے میں بھی پولیس اور جنگلات کے عہدیدار تحقیقات میں مصروف ہے پولیس اور جنگلات کی جانب سے مشترکہ کارروائیوں پر ساء مل کے مالکین کے علاوہ لکڑی کے کاروبار کرنے والے افراد میں تشویش پائی جارہی ہے یہ معاملہ دن بہ دن تول پکڑتا جارہا ہے کیونکہ چیف منسٹر مسٹرچندر شیکھر رائو نے حالیہ چند دن قبل ایک اجلاس طلب کرتے ہوئے درختوں کو غیر مجاز طور پر کاٹنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا انتباہ دیتے ہوئے پی ڈی ایکٹ درج کرنے کی بھی ہدایت دی تھی اور یہ غیر مجاز طور پر کاروبار کرنے کا انکشاف کے بعد تحقیقات کرنے پر پتہ چل رہا ہے کہ بڑے پیمانے پر کئی سالوں سے اسمگلنگ کا سلسلہ جاری تھا اور اس کی روک تھام کیلئے پولیس اور جنگلات کے عہدیدار متحرک ہوتے ہوئے اس میں ملوث عہدیداروں کو معطل کیا ہے ۔ پولیس کمشنر مسٹر کارتیکیا ، ڈی ایف او پرساد کی نگرانی میں ان کارروائیوں کو انجام دیا جارہا ہے۔