نرمل میں 46 ڈگری درجہ حرارت

سڑکیں سنسان، عوام گھروں میں محصور
نرمل /31 مئی (سید جلیل ازہر کی رپورٹ) گرمی کا قہر اب بھی برقرار رہے اور سورج آگ اگل رہا ہے، جب کہ جاریہ ماہ مسلسل گرمی کی شدت سے ریاست تلنگانہ میں کئی اموات واقع ہوئی ہیں، تاہم گرمی کی شدت اب بھی برقرار رہنے کی وجہ سے عوام گھروں میں مقید ہوکر رہ گئے ہیں۔ کئی عمر رسیدہ افراد کولرس کے پاس ہی بیٹھ کر دن گزار رہے ہیں۔ ٹھنڈے مشروبات کی مانگ میں اس قدر اضافہ ماضی میں کبھی نہیں دیکھا گیا۔ اس گرمی سے اپنے آپ کو صاحب استطاعت تو محفوظ کر رہے ہیں، لیکن محنت مزدوری کرنے والے جن کو کولر اور پنکھے نصیب نہیں ہیں، ان پر کیا گزر رہی ہوگی، گرمی محسوس کرنے والے اس بات کا اندازہ بخوبی لگا سکتے ہیں۔ عموماً سردی کی شدت سے غریبوں کو بچانے کے لئے متمول افراد بلانکٹس وغیرہ تقسیم کرکے سردی سے بچانے کا انتظام کرتے ہیں، لیکن موسم گرما میں ٹھنڈی ہوا کا انتظام کسی کے بس کی بات نہیں ہے۔ اس وقت سنسان سڑکیں کرفیو کا منظر پیش کر رہی ہیں اور عوام گھروں میں رہنے کو ترجیح دے رہے ہیں، جب کہ اس گرمی کی شدت میں مزدور پیشہ افراد کو مزدوری کرتے ہوئے دیکھ کر دکھ ہوتا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ متمول افراد کولرس کا استعمال کرتے ہوئے بھی گرمی کی شدت سے بے چین ہیں، جب کہ مزدور طبقہ اپنے پیٹ کی آگ بجھانے کے لئے گرمی کی شدت سے اپنے جسم کو جھلسا رہا ہے۔ جس طرح کسان اپنی فصلوں کے لئے بارش کا انتظار کرتے ہیں، اسی طرح اس وقت عام آدمی گرمی سے نجات پانے کے لئے موسم کی تبدیلی کا انتظار کر رہے ہیں۔ آج دوپہر نرمل اور اطراف و اکناف کے علاقوں میں درجہ حرارت 46 ڈگری ریکارڈ کیا گیا، جب کہ رات دیر گئے تک بھی گرم ہواؤں کا سلسلہ جاری رہتا ہے۔