نبی ؐکی عظمت کا عدم اعتراف اور توہین ابلیس کی خطا

اسلامک ہسٹری ریسرچ کونسل انڈیا کا تاریخ اسلام اجلاس۔ڈاکٹر سید محمد حمید الدین شرفی کا خطاب
حیدرآباد ۔14 ؍اگسٹ( پریس نوٹ) اللہ تعالیٰ کے حکم سے سرتابی اور فضیلت آدم سے انکار کر کے ابلیس نے یہ بات صاف کر دی کہ اس کا مقصد نبی کی عظمت کا اعتراف نہ کرنا اور نبی کی شان و شرف کو گھٹانا اور نبی کی ذات کی توہین کرنا ہے۔ قرآن نے بار بار اس کی اس نافرمانی اور گستاخانہ روش کو نمایاں طور پر ظاہر فرما دیا ہے۔ابلیس کو اپنی نافرمانی، گستاخی، عدول حکمی، غرور و نخوت کی بدترین سزا ملی۔ وہ خالق اکبر کے حکم کو بجالانے میں کوتا ہی کا مجرم تھا مخلوقات میں اس پہلی بارسرکشی و نافرمانی کا مظاہرہ کر کے خود کو اپنے خالق کے عتاب کا موجب بنالیا۔ چناں چہ حکم باری تعالیٰ ہوا کہ ’’تجھے کس چیز نے روکا تھا سجدہ کرنے سے جب کہ میں نے حکم دیا تھا‘‘۔ حق تعالیٰ نے ابلیس پر آدم کی حقیقت تخلیق یعنی اپنے دست جلالت سے بنائے جانے، پھر اپنی روح خاص کے باعث تقدیس و تعظیم کا مرجع بناے جانے و نیز آدم کو سجدہ کرنے کے خصوصی حکم کی حقیقت واضح فرمادی۔ڈاکٹر سید محمد حمید الدین شرفی ڈائریکٹر آئی ہرک نے آج صبح ۹ بجے ’’ایوان تاج العرفاء حمیدآباد‘‘ واقع شرفی چمن ،سبزی منڈی اور ۳۰:۱۱ بجے دن جامع مسجد محبوب شاہی، مالاکنٹہ روڈ،روبرو معظم جاہی مارکٹ میں اسلامک ہسٹری ریسرچ کونسل (انڈیا) آئی ہرک کے زیر اہتمام منعقدہ ’۱۲۱۲‘ویں تاریخ اسلام اجلاس میں توسیعی لکچر دئیے۔ قرا ء ت کلام پاک، حمد باری تعالیٰ،نعت شہنشاہ کونین ؐ سے دونوں سیشنس کا آغاز ہوا۔اہل علم حضرات اور باذوق سامعین کی کثیر تعداد موجود تھی۔ ڈاکٹر سید محمد حمید الدین شرفی نے ایک مہاجر ایک انصاری سلسلہ کے ضمن میں رسول اللہؐ کے عم محترم سید الشہداء حضرت حمزہ بن عبد المطلبؓ کے احوال مبارکہ کی تفصیلات کا احاطہ کرتے ہوے بتایا کہ حضرت سیدنا حمزہ بن عبد المطلبؓ عشق الٰہی، محبت رسول ؐ اللہ اور نصرت دین میں منفرد شان کے حامل تھے۔ وہ نہ صرف رسول اللہ ؐ کے عم محترم تھے بلکہ رضاعی بھائی بھی ہوتے تھے۔ قبولیت ایمان سے تادم شہادت حق پرستی، تائید حبیب کبریاؐ اور حمایت دین میں زندگی گزاری حضرت حمزہؓ ناصر اسلام سے معروف تھے ۔ حضرت حمزہؓ کے اسلام لانے کے باعث مسلمانوں نے اپنے لئے بڑی عزت اور قوت محسوس کی۔غزوہ احد میں ایک حبشی غلام نے نہایت بزدلانہ طریقہ سے حضرت حمزہؓ کے پیچھے سے آپ پر حملہ کیا اور احد میں آپ کی شہادت کا سانحہ عظمیٰ رونما ہوا۔حضرت حمزہ بن عبد المطلبؓ  حضرت ہاشم بن عبد مناف کے پوتے تھے رسول اللہ ؐ اور حضرت حمزہؓ کا سلسلہ نسب عالیہ ایک ہی ہے حضرت حمزہؓ کی کنیت ابو یعلی اور ابو عمارہ مشہور ہے۔