نامپلی میں کانگریس کے حامی کا بیدردانہ قتل

دو ماہ میں قتل کا دوسرا واقعہ، مقامی سیاسی گروپ اپنے حریف کی مقبولیت سے حواس باختہ
حیدرآباد۔ یکم جنوری، ( سیاست نیوز) چاہے سارے آندھرا پردیش میں آئندہ عام انتخابات پُرامن انداز میں منعقد ہوجائیں مگر ایسا لگتا ہے کہ حیدرآباد کے حلقہ اسمبلی نامپلی میں انتخابات خون آشام ہوں گے۔ اس حلقہ اسمبلی میں سیاست کے نام پر ابھی سے خون کی ہولی کھیلی جانے لگی ہے اور اپنے سیاسی حریفوں کو خوفزدہ کرنے کیلئے ہر ممکن کوشش کی جارہی ہے۔ اس حلقہ اسمبلی میں پیش آنے والی قتل کی واردات میں ایک مشترکہ خصوصیت یہ پائی جاتی ہے کہ مقتولین کا تعلق اس حلقہ اسمبلی کے ایک مضبوط دعویدار کے حامیوں سے ہے اور مبینہ قاتلوں کا تعلق ایک مخصوص سیاسی گروپ سے ہے۔دو ماہ قبل کانگریس پارٹی میں شمولیت اختیار کرنے پر محمد اویس نامی نوجوان کا مقامی جماعت کے کارکنوں کی ایماء پر قتل کردیا گیا تھا

جبکہ آج حلقہ اسمبلی نامپلی کے کانگریس لیڈر فیروز خاں کے فلیکسی بورڈ نصب کئے جانے پر رزاق نامی شخص کا قتل کردیا گیا۔ یہ واقعہ ہمایوں نگر کے علاقہ وجئے نگر کالونی لکشمی نگر میں صبح کی اولین ساعتوں میں اس وقت پیش آیا جب مقتول کا بھانجہ 22سالہ شیخ حسن سال نو کے موقع پر فیروز خاں کا فلیکسی بورڈ وجئے نگر کالونی چوراہے پر نصب کررہا تھا۔ باوثوق ذرائع نے بتایا کہ مقامی سیاسی جماعت سے وابستہ حبیب اور اس کے بیٹوں نے فلیکسی بورڈ لگانے پر اعتراض کیا اور حبیب کے ایک حواری گلو نے شیخ حسن کو مبینہ طور پر زدوکوب کیا۔ فلیکسی بورڈ کے مسئلہ پر دونوں کے درمیان بحث و تکرار ہوئی اور شیخ حسن اپنے ماموں رزاق کے مکان لوٹ گیا جہاں پر حبیب اور اس کے 8ساتھیوں حمید، اڈو، کالا قیوم، خالد، گورا قیوم، یوسف، ندیم اور گلو کے ہمراہ رزاق کے مکان پہنچ کر اس پر آہنی سلاخوں اور لاٹھیوں سے حملہ کرکے شدید زخمی کردیا۔ اسے فوری کیر ہاسپٹل بنجارہ ہلز منتقل کیا گیا تھا جہاں پر اسے مردہ قرار دیا گیا۔

پولیس نے شیخ حسن کی شکایت پر ایک مقدمہ درج کرلیا ہے اور ابتدائی تحقیقات میں یہ پتہ لگا ہے کہ علاقہ میں سیاسی سبقت کیلئے رزاق اور حبیب کے درمیان گزشتہ چند دنوں سے مخاصمت چل رہی تھی۔ فلیکسی بورڈ کو نصب کرنے کے بہانے آٹو سرویس سنٹر کے مالک رزاق کا بے دردانہ طور پر اس کے مکان میں قتل کردیا گیا۔ رزاق کے قتل کے بعد علاقہ میں سنسنی پھیل گئی اور قاتلوں کا ایک مخصوص جماعت سے تعلق ہونے کی بات عام ہونے پر ایک مقامی رکن اسمبلی نے وہاں پہنچ کر شکایت اور اپنے بیان میں جماعت کا نام نہ لینے کا انتباہ دیا۔ مقتول کی نعش کا پوسٹ مارٹم دواخانہ عثمانیہ میں کیا گیا اور بعد ازاں نعش کو ورثاء کے حوالے کردیا گیا۔ لیکن تدفین سے عین قبل آج شام علاقہ وجئے نگر کالونی میں سنسنی پھیل گئی۔ مقتول رزاق کے مکان کو کانگریس لیڈر فیروز خاں اور تلگودیشم لیڈر محمد مظفر علی خاں پہنچنے پر پولیس اچانک چوکس ہوگئی اور علاقہ میں گشت بڑھاتے ہوئے مسجد عالمگیری سے متصل قبرستان کے قریب بھاری پولیس فورس بشمول ٹاسک فورس تعینات کردی گئی تھی۔ پولیس ذرائع نے بتایا کہ رزاق کے قاتل ہنوز مفرور ہیں اور حراست میں لئے جانے کے بعد قتل سے متعلق مکمل تفصیلات کا انکشاف ممکن ہے۔ پولیس نے اس سلسلہ میں خصوصی پولیس ٹیمیں تشکیل دی ہیں۔