نائجیریا : رائے دہی، سخت کشیدگی، اپوزیشن کا کامیابی کا ادعا

ابوجا ۔ 31 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) نائجیریا کی اہم اپوزیشن نے آج ملک کے کشیدگی کا شکار عام انتخابات میں کامیابی کا دعویٰ کیا۔ سابق فوجی حکمران محمد بہاری نے رائے دہی سے قبل موجودہ صدر گڈلک جوناتھن کے حق میں مقابلہ سے دستبرداری اختیار کرلی۔ اگر کامیابی کی توثیق ہوجائے تو یہ افریقی گنجان آبادی والے ملک کی تاریخ میں اقتدار کی جمہوری انداز میں اولین منتقلی ہوگی۔ 37 میں سے 32 انتخابی نتائج بہاری کی آل پروگریسیوس کانگریس (اے پی سی) کی تائید میں آئے ہیں جس نے 19 ریاستوں میں کامیابی حاصل کی ہے۔ جوناتھن کی پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کو مرکزی دارالحکومت ابوجا میں 12 سے زیادہ نشستیں حاصل ہوئی ہیں۔ اس سوال پر کہ کیا اے پی سی پی ڈی پی پر کامیابی کا ادعا کررہا ہے، پارٹی کے ترجمان لائی محمد نے اثبات میں جواب دیا۔ یہ پہلی مرتبہ ہیکہ اپوزیشن برسراقتدار پارٹی کو اقتدار سے بیدخل کرنے میں کامیاب ہورہی ہے۔ 72 سالہ بہاری کو 29 لاکھ ووٹوں کی سبقت حاصل ہے۔ ان کے مقابلہ میں 57 سالہ جوناتھن تھے۔ باقی ریاستوں میں سے بیشتر میں اپوزیشن امیدوار شمالی علاقہ میں سبقت حاصل کئے ہوئے ہیں۔ سب سے سخت مقابلہ شمال مشرقی ریاستوں میں تھا جہاں پر گذشتہ 6 سال سے بوکوحرم کی شورش پسندی جاری ہے۔