نائب صدر نشین پاکستانی سینٹ حیدری امریکی ویزا سے محروم

امریکی وفود ‘ سفارت کاروں اور ارکان امریکی کانگریس کا استقبال نہ کرنے کا اعلان ‘ پاکستان کا ردعمل
اسلام آباد ۔ 12فبروری ( سیاست ڈاٹ کام) پاکستان کی سینٹ کے نائب صدرنشین اور سب سے بڑی اسلامی پارٹیوں میں سے ایک کے قائد جو ایک وفد کی قیادت کرتے ہوئے نیویارک کا دورہ کرنے والے تھے کہا کہ بین پارلیمانی یونین کے اجلاس میں جو اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹرس میں منعقد ہونے والا تھا امریکہ نے ویزا دینے سے انکارکردیا ۔ مولانا ابوالغفور حیدری نائب صدر نشین اور سکریٹری جنرل و جمعیت العلماء اسلام دو رکنی اراکان سینٹ کے وفد کی قیادت کرتے ہوئے بین پارلیمانی یونین کے اجلاس میں 13 اور 14 فبروری کو اقوام متحدہ میں شرکت کرنے والے تھے ۔ حیدری کا ویزا روک دیا گیا ‘ اسے ٹیکنیکی انکار بھی سمجھا جاسکتا ہے ۔ روزنامہ ’’ ایکسپریس ٹریبون ‘‘ کی خبر کے بموجب رکن سینٹ ریٹائرڈ لیفٹننٹ جنرل صلاح الدین ترمذی جو حیدری کے ہمراہ  اجلاس میں شرکت کیلئے جانے والے تھے انہیں صرف دو دن قبل ویزا جاری کیا گیا ہے ۔ دونوں ارکان سینٹ کا دورہ پاکستان کے صدرنشین سینٹ رضا ربانی کی ہدایت پر منسوخ کردیا گیا ۔ انہوں نے اس مسئلہ کو نوٹ کیا تھا ۔ یہ اقدام امریکی عدالت کی جانب سے صدر ڈناولڈ ٹرمپ کے 7مسلم غالب آبادی والے ممالک کے شہریوں پر امریکہ کے دورہ پر امتناع عائد کرنے کے بعد منظر عام پر آیا ۔ حالانکہ ان ممالک میں پاکستان شامل نہیں تھا ۔

ٹرمپ نے گذشتہ ماہ ایک صدارتی حکمنامہ پر دستخط کئے تھے ‘ جس میں ایران ‘ عراق ‘ لیبیاء ‘ صومالیہ ‘ سوڈان ‘ شام اور یمن کے شہریوں پر 90دن تک کیلئے امتناع عائد کردیا تھا جس کا انہوں نے اپنی انتخابی مہم کے دوران تیقن دیا تھا ۔ سرکاری ذرائع کے حوالہ سے روزنامہ نے کہا کہ سینٹ کی سکریٹریٹ نے سرکاری ویزاؤں پر ان افراد کیلئے دو ہفتے قبل درخواست پیش کی تھی ۔ انہوں نے کہا کہ جب سینٹ کی سکریٹریٹ نے امریکی سفارت خانہ سے حیدری کے پاسپورٹ کے موقف کے سلسلہ میں سرکاری ذرائع سے ربط پیدا کیا تھا تو اسے کہا گیا تھا کہ امریکی عہدیدار منگل کے دن اس کا جواب دیں گے ۔ اس کا صاف مطلب یہ تھا کہ حیدری بین پارلیمانی یونین کانفرنس میں شرکت کیلئے امریکہ کاد ورہ نہیں کرسیکیں گے ۔ قبل ازیں امریکی سینٹ کے عہدیدار نے کہاتھا کہ ویزا جاری کرنے میں تاخیر ہورہی ہے اور سینٹ کے صدر نشین رضا ربانی نے اس مسئلہ کا نوٹ لے لیا ہے ۔ ربانی نے سکریٹریٹ کو ہدایت جاری کی کہ کسی بھی امریکی وفد یا سفارت کار سے اُس وقت تک ربط نہ رکھا جائے جب تک کہ اس مسئلہ کی یکسوئی نہ ہوجائے ۔ پاکستانی کی سینٹ نے کہا کہ کوئی بھی وفد امریکی کانگریس کا کوئی بھی رکن یا امریکہ کے کسی بھی سفارت کار کا اُس وقت تک خیرمقدم نہیں کیا جائے گا جب تک کہ پاکستان کی سینٹ ‘ سینٹ کی مجلس قائمہ یا ارکان سینٹ اپنی سرکاری حیثیت میں اس تنازعہ کی یکسوئی نہیں کردیتے ۔