’’نئی پالیسی پاکستان کو تنہا کرنے کیلئے نہیں‘‘: پنٹگان

کابل۔ 30 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) امریکی اور نیٹو افواج نے ڈونالڈ ٹرمپ کی جانب سے اعلان کردہ خطے کی نئی پالیسی کے حوالے سے پاکستان پر زور دیا ہے کہ وہ اس پالیسی کو جنوبی ایشیا میں پاکستان کو الگ تھلگ کرنے کے اقدام کے طور پر نہ دیکھے۔ان خیالات کا اظہار افغان صدر اشرف غنی، امریکی سیکریٹری دفاع جیمس میٹس اور نیٹو کے سیکریٹری جنرل جینز اسٹولٹنبرگ کی کابل میں ہونے والی ملاقات میں کیا گیا۔ واشنگٹن میں موجود امریکی فوجی ہیڈ کوارٹر پینٹاگون کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے میں امریکی سیکریٹری دفاع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ امریکہ اب دیکھے گا کہ پاکستان کس چیز کا انتخاب کرے گا۔ اعلامیہ کے مطابق جب نیٹو کے سیکریٹری جنرل جینز اسٹولٹنبرگ سے سوال کیا گیا کہ کیا افغان عمل میں پاکستان دوری اختیار کر سکتا ہے جس کے جواب میں انہوں نے کہا کہ امریکی صدر کی جانب سے بیان کردہ نئی حکمت عملی کو جس وجہ سے ہم خوش آئند کہتے ہیں وہ یہ ہے کہ یہ حکمت عملی خطے کی بڑی طاقتوں، پاکستان اور ہندوستان دونوں کے لیے ہی فائدہ مند ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم خطے میں موجود تمام ممالک کو افغانستان میں افغان امن عمل میں حصہ دار بننے پر زور دیتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ پاکستان اور ہندوستان بھی اس عمل میں باہمی نقطہ نظر کے ساتھ شامل ہوں۔ نیٹو سربراہ نے کہا کہ انہیں نہیں لگتا کہ ہندوستان کو اس خطے کی حکمت عملی میں شامل کرنے سے مسائل پیدا ہوں گے۔