نئی حکومت کی تشکیل میں کمیونسٹ جماعتوں کا اہم رول

بھوبنیشور 13 مارچ ( سیاست ڈاٹ کام ) کانگریس کو اقتدار سے بیدخل کرنے اور بی جے پی کو اقتدار پر آنے سے روکنے کیلئے سخت جدوجہد کا عزم ظاہر کرتے ہوئے سی پی آئی نے آج ادعا کیا کہ انتخابات کے بعد بائیں بازو کی جماعتیں دوسری سکیولر طاقتوں کے ساتھ مل کر نئی حکومت قائم کرنے کی جدوجہد کرینگی ۔ سی پی آئی کے سکریٹری اے بی بردھن نے یہاں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ بائیں بازو کی جماعتوں کا عزم ہے کہ کانگریس کو اقتدار سے بیدخل کیا جائے اور بی جے پی کو اقتدار پر آنے سے روکا جائے ۔ انتخابات کے بعد غیر بی جے پی و غیر کانگریس سکیولر اور جمہوری طاقتوں کو یکجا کیا جائیگا ۔ انہوں نے اس یقین کا اظہار کیا کہ انتخابات کے بعد مرکز میں کمیونسٹ جماعتوں کے بغیر کوئی حکومت قائم نہیں ہوسکے گی ۔ انہوں نے کہا کہ کئی علاقائی جماعتیں جیسے اوڈیشہ کی بی جے ڈی بھی سکیولر اور جمہوری طاقتوں کے نئے اتحاد میں شامل ہوسکتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں غیر بی جے پی و غیر کانگریسی اتحاد کے امکانات روشن ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ یو پی اے کو ملک کے عوام تیسری معیاد نہیں دینگے ۔ حالانکہ بی جے پی کا مظاہرہ کانگریس سے قدرے بہتر ہوسکتا ہے لیکن پارٹی اور اس کی حلیف جماعتیں لوک سبھا میں اکثریت ثابت کرنے کیلئے درکار نشستیں حاصل کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکیں گی ۔ چیف منسٹر گجرات نریندر مودی کی جانب سے ملک کے طول و عرض میں دورے کرتے ہوئے پارٹی امکانات کو بہتر بنانے کی کوششوں سے متعلق استفسار پر انہوں نے کہا کہ بی جے پی وزارت عظمی امیدوار کے جارحانہ اور آمرانہ تیور کی وجہ سے کئی لوگ پارٹی سیدور ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حالانکہ بائیں بازو کی جماعتوں نے بی جے ڈی جیسی علاقائی جماعتوں کے ساتھ اسمبلی انتخابات کیلئے کسی طرح کا اتحاد کرنے سے گریز کیا ہے لیکن لوک سبھا انتخابات کے بعد قومی سطح پر ایک نیا اتحاد ابھر کر سامنے آئیگا۔ سینئر سی پی آئی لیڈر نے کہا کہ مہنگائی ‘ کرپشن اور فوڈ سکیوریٹی جیسے مسائل کو بائیں بازو کی جماعتیں انتخابات میں اجاگر کرینگی۔