میٹرو اسٹیشنوں کے قریب کمپیوٹرائزڈ اسمارٹ آن ۔ اسٹریٹ پارکنگ

قبضوں کی برخواستگی اور کلر کوڈڈ پارکنگ جگہ کو مختص کرنے کا منصوبہ، ٹنڈرس کی عنقریب طلبی
حیدرآباد 31 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) حیدرآباد میٹرو ریل کی جانب سے بہت جلد ٹنڈرس طلب کئے جائیں گے تاکہ میٹرو ریل اسٹیشنوں کے قریب کمپیوٹرائزڈ اسمارٹ آن اسٹریٹ پارکنگ کی دیکھ بھال کی جاسکے۔ اس طرح ریلوے اسٹیشنوں کے قریب قبضوں کو برخاست کرنے کی مہم چلاتے ہوئے مختلف قسم کی گاڑیوں کے لئے سڑکوں پر پارکنگ جگہ بنائی جائے گی اور کلر کوڈ دیا جائے گا۔ حیدرآباد میٹرو ریل لمیٹیڈ کے ایم ڈی این وی ایس ریڈی نے کہاکہ میٹرو ریلوے اسٹیشنوں کے قریب پارکنگ سہولتوں کو یقینی بنایا جارہا ہے۔ تاہم 11 اسٹیشنوں پر زائداز نصف حصہ فی الحال خالی ہے جبکہ حیدرآباد میٹرو ریلوے لمیٹیڈ نے خاص پارکنگ سہولتیں فراہم کی ہیں۔ دنیا بھر میں میٹرو اسٹیشنوں پر پارکنگ کوئی اہمیت نہیں رکھتا۔ توقع ہے کہ ناگول ۔ میاں پور لائن پر پاسنجر ٹریفک ایک تا 1.50 لاکھ تک مستحکم ہوجائے گی۔ جبکہ میٹرو افتتاح کے پہلے دن دو لاکھ مسافرین نے سفر کیا تھا اب تک 32.25 لاکھ مسافرین نے میٹرو کا سفر کیا ہے اور 1.50 لاکھ اسمارٹ کارڈس فروخت ہوئے ہیں۔ فی الحال 22 فیصد مسافرین ہی اسمارٹ کارڈس استعمال کررہے ہیں۔ روزانہ 2000 نئے اسمارٹ کارڈس فروخت کئے جارہے ہیں۔ بہت جلد ماہانہ پاس بھی جاری کئے جائیں گے۔ مسٹر این وی ایس ریڈی نے مزید بتایا کہ ٹی ایس آر ٹی سی کے ساتھ بات چیت کے بعد ملٹی ماڈل ٹرانسپورٹ پاس بھی جاری کئے جائیں گے اور ساؤتھ سنٹرل ریلوے کے ساتھ بھی یہ معاہدہ ہوگا۔ باقی کے دو کاریڈورس بھی آئندہ سال جون تک پورے ہوجائیں گے۔ ٹرین میں مزید 3 بوگیاں لگائی جائیں گی اور یہ بوگیاں مسافروں کی بڑھتی تعداد کی بنیاد پر لگائی جائیں گی۔ ایس آر نگر اور میاں پور کے درمیان ٹرینوں کی رفتار میں کمی کے بارے میں انھوں نے کہاکہ سی بی ٹی سی یعنی کمیونکیشن پر مبنی ٹرین کنٹرول سسٹم کو ابھی مکمل طور پر اپ گریڈ نہیں کیا گیا ہے۔ اس لئے فی الحال ایک پابند اصول پر ہی گاڑی چلائی جارہی ہے۔ آئندہ سال مارچ تک یہ سسٹم بھی پورا ہوجائے گا۔ ایک مرتبہ رفتار پر عائد پابندی ہٹالی جائے گی تو ٹرینوں کی رفتار بڑھے گی۔ کمشنر میٹرو ریل سیفٹی کی جانب سے رفتار بڑھانے کا جائزہ لیا جائے گا۔ اس وقت میاں پور تا امیر پیٹ پر 8 منٹ کا وقفہ ہے اور امیرپیٹ، ناگول کے درمیان 15 منٹ کا وقفہ ہے۔ آئندہ ٹرینوں کی آمد و رفت کی تعداد میں اضافہ کیا جائے گا۔ اس وقت ریلوے اسٹیشنوں پر قائم ٹیبل بھی ڈسپلے کیا جائے گا۔ ٹرینوں، اسٹیشنوں اور پارکنگ مقامات کو خوبصورت بنایا جارہا ہے۔ میٹرو ریل اسٹیشنوں کے اطراف 14 کیلو میٹر کے احاطہ کو خوبصورت بنانے کا کام جاری ہے اور یہ کام 15 جنوری تک پورا ہوجائے گا۔ ماباقی زیرالتواء کام بھی جنوری کے ختم تک مکمل ہوگا۔ حیدرآباد میٹرو ریل لمیٹیڈ نے ہر اسٹیشن پر خوبصورت مقام بنانے کے لئے 2 کروڑر وپئے خرچ کئے ہیں۔ بیت الخلاؤں کی تعمیر کے لئے بھی ٹنڈرس طلب کئے جارہے ہیں۔ آر ٹی سی کی جانب سے 57 سٹی بس چلائی جارہی ہیں جو ریل اسٹیشنوں سے مربوط ہے۔ مسٹر ریڈی نے مزید بتایا کہ حیدرآباد میٹرو ریل نے اولا اور اوبیر دونوں سے بھی معاہدہ کیا ہے۔ ریاستی وزیر کے ٹی راما راؤ کی ہدایت کے مطابق بہت جلد الیکٹرانک وہیکل بھی متعارف کروائی جائے گی اور 3 مختلف کمپنیوں کی جانب سے سیکلیں بھی فراہم کی جارہی ہیں۔