مینکا گاندھی کا ’’ریپ کرائسس سیل‘‘ کے قیام کا وعدہ

: بدایوں اجتماعی عصمت ریزی :
عصمت ریزی واقعہ کی سی بی آئی سے تحقیقات کروانے مایاوتی کا مطالبہ
لکھنؤ ؍ بدایوں ۔ 30 مئی (سیاست ڈاٹ کام) بی ایس پی سربراہ مایاوتی نے کہا کہ لوک سبھا انتخابات کے بعد یو پی میں جرائم کی شرح میں اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ دو دلت بہنوں کی عصمت ریزی اور قتل کے واقعہ کی سی بی آئی سے تحقیقات کروائی جائے۔ انہوں نے کہا کہ یو پی میں صدر راج نافذ کئے جانے کی بھی ضرورت ہے۔ اخباری نمائندوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دلت بہنوں کی اجتماعی عصمت ریزی اور قتل معاملہ کی مرکزی حکومت کو سی بی آئی کے ذریعہ تحقیقات کروانی چاہئے۔ ریاست میں لاء اینڈ آرڈر کی صورتحال دگرگوں ہے لہٰذا ریاستی گورنر کو مرکزی حکومت سے سفارش کرنا چاہئے کہ ریاست میں صدر راج نافذ کیا جائے۔ ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملائم سنگھ اور اکھیلیش یادو ریاست میں جس ترقی کا ادعا کررہے ہیں وہ محض ایک لطیفہ سے زیادہ نہیں۔ دوسری طرف خواتین اور بہبودی اطفال کی وزارت کا نیا چارج لینے والی نئی وزیر مینکا گاندھی نے کہا کہ ایسے واقعات کی روک تھام کیلئے جلد ہی ’’ریپ کرائسس سیل‘‘ قائم کیا جائے گا

تاکہ خاطیوں کو سخت سے سخت سزاء دی جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ اگر دونوں دلت بہنوں کے ارکان خاندان اس بات کے خواہاں ہیں کہ واقعہ کی سی بی آئی کے ذریعہ تحقیقات کروائی جائے تو وہ اس کیلئے تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس واقعہ کے پس پشت پولیس کی کوتاہیاں بھی شامل ہیں جس کی وجہ سے دو لڑکیوں کو اپنی قیمتی جانوں سے ہاتھ دھونا پڑا۔ پولیس اب تک اس معاملہ کی تحقیقات میں صحیح سمت پر نہیں ہے۔ میڈیا سے فون پر بات چیت کرتے ہوئے مینکا گاندھی نے کہا کہ جو بھی پولیس اہلکار اس گھناؤنے جرم میں ملوث ہیں، انہیں فوری طور پر ملازمت سے برخاست کردیا جائے۔ انہوں نے ایک بار پھر کہا کہ عصمت ریزی کے واقعات کی روک تھام اور عاجلانہ کارروائی کیلئے وہ ’’ریپ کرائسس سیل‘‘ کا قیام عمل میں لانے والی نہیں۔ دونوں دلت بہنوں کی پوسٹ مارٹم رپورٹ سے بھی یہ ظاہر ہوچکا ہیکہ قتل سے قبل ان کی اجتماعی عصمت ریزی کی گئی تھی۔ یوپی حکام نے آج اجتماعی عصمت ریزی میں ملوث دو کانسٹیبلس کو ملازمت سے برطرف کردیا ہے۔