میرے خلاف ڈرامہ سیاسی دباؤکا نتیجہ : ریونت ریڈی

کے سی آر کے اثاثے جات کی ہائیکورٹ جج کے ذریعہ تحقیقات کروانے کا چیلنج

حیدرآباد ۔ 29 ستمبر (سیاست نیوز) تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی کے ورکنگ پریسیڈنٹ ریونت ریڈی نے کارگذار چیف منسٹر کے سی آر کے تیار کردہ پلان پر وزیراعظم نریندر مودی کی جانب سے عمل کرتے ہوئے انہیں ایک منظم سازش کے تحت پھنسانے کی کوشش کرنے کا الزام عائد کیا۔ ان کی (ریونت ریڈی) اور کے سی آر کے اثاثہ جات کی ہائیکورٹ کے برسرخدمات جج کے ذریعہ تحقیقات کرانے کا کارگذار ٹی آر ایس حکومت کو چیلنج کیا۔ انکم ٹیکس اور انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ عہدیداروں کی جانب سے تین دن تک دھاوے کرنے اور 31 گھنٹوں تک پوچھ تاچھ کرنے کے بعد دوپہر میں آج اپنی قیامگاہ پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس کے شعلہ بیان مقرر ریونت ریڈی نے کہا کہ کے سی آر ان سے آنکھ سے آنکھ ملانے کی ہمت نہیں رکھتے۔ ان کے خلاف جو ڈرامہ کیا گیا ہے وہ سب سیاسی دباؤ کا نتیجہ ہے۔ 2009ء کے بعد انہوں نے کوئی جائیداد خریدی نہیں ہے اور 2014ء کے انتخابی حلف ناموں میں اپنے اثاثہ جات کی مارکٹ قدر بتا چکے ہیں۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ وہ دو مرتبہ اسمبلی کیلئے منتخب ہوچکے ہیں۔ میری جائیداد و اثاثہ جات بڑی ہیں یا نہیں میڈیا تہہ تک پہنچ کر تحقیقات کریں۔ حقائق کو منظرعام پر لانے کیلئے میڈیا کے نمائندوں سے تعاون کرنے کیلئے پوری طرح تیار ہے۔ کے سی آر اور نریندر مودی ایک دوسرے سے سازباز کرتے ہوئے سیاسی انتقام کے طور پر کم از کم انہیں 4 ماہ تک جیل میں رکھنے کی سازش تیار کی ہے۔ تلنگانہ کو یرغمال بنا لینے کا کے سی آر خاندان پر الزام عائد کیا۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ ریاستی و مرکزی حکومت نے ایک دوسرے سے سازباز کرتے ہوئے ان کے مکانات اور دفاتر پر دھاوے کرائے ہیں جس سے وہ ہرگز خوفزدہ نہیں ہوں گے بلکہ ریاست بھر میں انتخابی مہم چلاتے ہوئے ٹی آر ایس اور بی جے پی کو شکست دینے کیلئے کام کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ وہ جوبلی ہلز کے جس مکان میں رہ رہے ہیں وہ بھی ان کے ارکان خاندان نے خریدا ہے۔ 2014ء میں بینک کے ذریعہ قرض حاصل کیا گیا یہاں تک کہ تعمیر کیلئے بھی قرض حاصل کیا گیا۔ ہمارے گھر میں کرائے پر رہنے والے کمپنیاں قائم کرلئے جس کو ان کے کمپنیاں قرار دیتے ہوئے تشہیر کی جارہی ہے۔ میرے اور میرے خاندان کے تعلق سے بات کرنے والوں کو بے نامی جائیدادوں کے معنی بھی معلوم نہیں ہے۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ انہوں نے 2009ء کے بعد کوئی جائیداد نہیں خریدی۔ میری شادی سے قبل میرے سسرالی خاندان کی کروڑہا روپئے کی جائیدادیں ہیں۔ ان کے خسر کیروسین کے ہول سیل ڈیلر ہیں۔ ہانگ کانگ اور ملیشیا میں ان کے کوئی بینک اکاؤنٹس نہیں ہے۔ ہانگ کانگ میں بینک اکاؤنٹ کھولنے کیلئے وہاں کا شہری ہونا ضروری ہے۔ ملیشیا میں اس سے سخت قوانین ہیں۔ 2009ء کے بعد انہوں نے ایک مرتبہ بھی ہانگ کانگ اور ملیشیا کا دورہ نہیں کیا۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ کے سی آر کا ارکان خاندان اپنی بے قاعدگیاں منظرعام پر آجانے کے ڈر سے پریشان ہے۔ کے سی آر اور مودی نے منظم سازش کے تحت انہیں جیل پہنچانے کی کوشش کی ہے جس کا وہ ریاست بھر میں دورہ کرتے ہوئے بھانڈا پھوڑ دیں گے۔ ٹی آر ایس اور بی جے پی کو شکست دینے کیلئے وہ ہر ممکن کوشش کریں گے۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ جس طرح چندرا بابو نائیڈو کے دشمن مودی ہے اس طرح کے سی آر بھی مجھے اپنا دشمن تصور کرتے ہیں۔ اگر وہ انتخابی مہم چلاتے ہیں تو ٹی آر ایس اور بی جے پی کی ضمانتیں ضبط ہوجانے کے خوف سے کے سی آر کے تیار کردہ پلان پر مودی نے عمل کیا ہے مگر یہ سازش دونوں کو مہنگی ثابت ہوگی۔ اگر انہیں انڈومان کی جیل میں بھی رکھا گیا تو وہ کے سی آر کے خلاف اپنی جدوجہد کو جاری رکھیں گے۔