میری اجازت کے بغیر گھر آئی تو طلاق

سوال : زید نے ایک مرتبہ غصہ کی حالت میں جبکہ بیوی سے کسی بات پر تکرار ہورہی تھی، یہ کہا کہ اگر تو میری اجازت کے بغیر اگر میرے گھر آئے گی تو تجھ پر طلاق ، طلاق ، طلاق ہے۔ شیخ زید کی بیوی ہندہ دوسرے دن اس کی اجازت کے بغیر گھر میں آگئی۔ اب ہر دو نادم ہیں اس صورت میں کیا حکم ہے ؟ کیا طلاق مغلظہ واقع ہوئی یا نہیں ؟
نام مخفی
جواب : مذکورہ در سوال صورت میں جس وقت شرط پائی گئی یعنی زید کی زوجہ ہندہ اپنے شوہر کے گھر میں بغیر اجازت داخل ہوئی اسی وقت تین طلاق واقع ہوکر تعلق زوجیت بالکلیہ منقطع ہوگیا ۔ جیسا کہ قدوری ص : 174, 173 میں ہے : واذا اضافہ الٰی شرط وقع عقیب الشرط ۔ اب بلا تحلیل آپس میں دونوں کا نکاح کرنا جائز نہیں۔ کنزالاقائق کتاب الطلاق میں ہے و ینکح مبانتہ فی العدۃ و بعد ھا لا المبانۃ بالثلاث … حتی یطأھا غیرۂ … بنکاح صحیح و تمضی عدتہ۔

فوم(Cushion) پر سجدہ
سوال : سجدہ کسے کہتے ہیں ؟ سجدہ میں کن اعضائے جسمانی کا زمین پر ٹکنا ضروری ہے ؟ مصلیانِ مسجد نے ذمہ دارانِ مسجد سے بوقتِ سجدہ زمین یا فرشِ مسجد کی سختی کی وجہ سے گھٹنوں میں تکلیف کی شکایت کی نتیجۃً اراکین مسجد نے مصلیان مسجد کے گھٹنوں میں تکلیف کی شکایت رفع کر کے انہیں راحت پہونچانے کی غرض سے مسجد کے اندر ایک ایسا نرم فوم (Cushion) بچھادیا جس کی موٹائی تقریباً سوا سے دیڑھ سنٹی میٹر ہے اور پھر اس فوم کے اوپر قالین بچھادی جس پر تقریباً دیڑھ دو سال سے نماز ادا کی جارہی ہے۔ (فوم کا نمونہ (Sample) ساتھ میں بھیجا جارہا ہے ۔
دریافت طلب امر یہ ہے کہ کیا ایسے فوم یا تھرماکول یا کشن کے اوپر قالین یا جانماز بچھاکر نماز ادا کرنا درست ہے ؟ کیا اس پر سجدہ ہوجائے گا ؟ اگر نہیں تو اب تک جتنی نمازیں پڑھی گئیں کیا وہ درست ہوئیں ؟ اگر نہیں تو تمام مصلیان کے ضیاعِ صلوٰۃ کا ذمہ دار کون ؟ روز محشر اس ضیاع صلوٰۃ کی پرسش کس سے ہوگی ؟ اور مسجد کے امام صاحب اور دیگر علماء و مقررین حضرات نے اس شرعی مسئلہ کی نزاکت کو جانتے ہوئے بھی ذمہ دارانِ مسجد کی ناراضگی کے سبب لب کشائی نہ کی اور چپ رہے ۔ ان کے بارے میں شریعت مطہرہ کا کیا حکم ہے ؟
مبین احمد ورنگل
جواب : سجدہ میں سات اعضاء کا زمین پر لگنا واجب ہے جس میں پیشانی بھی داخل ہے۔ نیز سجدہ ایسی چیز پر کرنا چاہئے جو سخت اور جمی ہوئی ہو اور جس پر پیشانی ٹھہر سکے۔ پیشانی اس پر نہ ٹھہرے تو سجدہ نہ ہوگا، آپ کا مرسلہ فوم پر سجدہ کرنے سے پیشانی ٹکتی ہے۔ لہذا اس پرنماز درست ہے ۔

پرانی قبر میں تدفین
سوال : قدیم قبرستان میں جگہ کی کمی واقع ہوگئی ۔ اس لئے کتنی مدت کے بعد پرانی قبر میں دوبارہ تدفین کی جاسکتی ہے ؟
ملک اجمل، ملک پیٹ
جواب : قدیم قبرستان میں جو قبر اس قدر پرانی ہوجا ئے کہ اس میں میت کی ہڈیوں کا گل کر مٹی ہوجانے کا یقین ہو تو ایسی حالت میں اس قبر کو کھود کر نئی میت کو دفن کیا جاسکتا ہے ۔ قبر کھولنے کے بعد میت تازہ ہو تو بند کردی جائے اور اگر ہڈیاں باقی رہیں تو ان ہڈیوں کو ایک جگہ جمع کر کے مٹی ڈال دی جائے اور بازو نئی میت کو دفن کیا جائے ۔
رد المحتار باب الجنائز میں ہے: قال فی الفتح ولا یحفر قبر لدفن آخر الا ان بلی الاول فلم یکن لہ عظم و ان یوجد فتضم عظام الاول و یجعل بینھما حاجز من تراب۔
فتاوی عالمگیری ج : 1 ص : 167 میں ہے ۔ ولو بلی المیت و صار ترابا جاز دفن غیرہ فی قبرہ ۔

مضبوط مسجد کو شہید کرنا
سوال : ہمارے وطن میں مسلمانوں کے چندمکانات ہیں اور قدیم دور کی ایک جامع مسجد بھی ہے۔ اس مسجد کو ایک صاحب شہید کر کے اسی مقام پر نئی مسجد کو تعمیر کروانا چاہتے ہیں تو مسجد کا انتظامیہ ، مصلیان اور مقامی افراد بھی سخت ناراض ہیں اور تعمیری تجربہ رکھنے والوں کا بھی یہی کہنا ہے کہ اس مسجد کو نہ ڈھایا جائے۔ ایسی صورت حال میں مسجد تعمیر کروانے والے صاحب کا اقدام کیا ہونا چاہئے۔ براہ کرم وضاحت فرمائیں تو عین نوازش ہوگی ؟ نئی تعمیر ہو تو بانی کون کہلائے گا، تعمیر نہ کی جائے تو ایصال ثواب کی کیا شکل ہوگی؟
ایک قاری
جواب : بشرطِ صحت سوال صورت مسئول عنہا میں قدیم دور کی جامع مسجد مضبوط ہے اور مصلیوں کی تعداد کے لحاظ سے تنگ نہیں ہورہی ہے تو بلا ضرورت مسجد کا توڑنا درست نہیں۔ نیز بوقت ضرورت شہید کر کے تعمیر کی ضرورت ہو تو بھی اس کا بانی سابقہ شخص ہی رہے گا۔
اگر کوئی صاحب ثروت ایصالِ ثواب کی خاطر مسجد کے معاملہ میں حصہ لینا چاہتے ہیں تو ان کو چاہئے کہ ضروریات مسجد کیلئے کوئی جائیداد وقف کر کے اس کی آمدنی کو مسجد کے لئے وقف کردیں اور اس میں صراحت کریں کہ آئندہ ضرورت پڑے تو اس کی آمدنی سے مسجد کی تعمیر جدید ہوسکتی ہے۔
پاؤں میز کا رسم
سوال : عرض کرنا یہ ہے کہ مسلمان کے شادی میں (1) پاؤں میز کا رسم (2) جہیز فہرست عمل لکھنا ، اسلام میں ضروری ہے کیا ؟ اس سلسلہ میں آپ جواب دیجئے ؟
محمد فیروز، خیریت آباد
جواب : عاقد اور عاقدہ کا دو مسلمان گواہوں کی موجودگی میں ایجاب و قبول کرنے سے نکاح منعقد ہوجاتا ہے۔ پاؤں میز کا رسم محض لڑکی کے جوڑے کے ناپ کے لئے ہوتا ہے جو کہ ایک رسم ہے، شرعی حکم نہیں اور جہیز کی فہرست اس لئے تیار کی جاتی ہے تاکہ اختلاف و علحدگی کی صورت میں ثبوت رہے۔ ورنہ پاؤں میز کا رسم اور جہیز کی فہرست کا انعقادِ نکاح سے کوئی تعلق نہیں۔

اولاد پر ماںباپ کے نفقہ کا مساوی طور پروجوب
سوال : والدین عمر رسیدہ ہوگئے ہیں اور آمدنی کا ذریعہ بھی کچھ نہیں ہے ۔ ایسی صورت میں ان کی کفالت کی ذمہ داری کس پر ہوگی جبکہ لڑکے موجود ہیں ؟
جمیل الرحمن، بوکل کنٹہ
جواب : ماں باپ اگر ضعیف ہوں اور ذریعہ معاش کچھ نہ ہو تو لڑکوں پر ماں باپ کا نفقہ اور ان کی ضروریات کی تکمیل مساوی مساوی واجب ہے ۔ اگر ایک زیادہ خوشحال ہو اور دوسرا جز معاش ہو تو دونوں اپنی اپنی حیثیت سے ماں باپ کا تعاون کریں۔ فتاوی عالمگیری جلد اول کتاب النفقات ص : 564 میں ہے : ویجبر الولد الموسیٰ علی نفقۃ الأبوین المعسرین … وان کان للفقیر ابنان احدھما فائق فی الغنی والآخر یملک نصابا کانت النفقۃ علیھما علی السواء … قال شمس الأ ئمۃ قال مشایخنار حمھم اللہ … اذا تفاوتا تفاوتاً فاحشا فیجب ان یتفاوتا فی قدر النفقۃ کذا فی الذخیرۃ ۔

کیا ایک مینار بنانا غیر اہلسنت کی علامت ہے
سوال : ایک معروف مقام کی ایک مسجد کی تعمیر نو کے سلسلہ میں مسجد کو وسیع و عریض کرتے ہوئے مسجد کی خوشنمائی کے لئے بلند و بانگ 83 فٹ (83 Feet) کا ایک مینار بنایا گیا جو بڑا ہی خوشنما ہے اور تعمیر نو بھی مکمل ہوگئی ۔ تعمیر نو کا کام مکمل ہوجانے کے بعد چند لوگ یہ اعتراضات لوگوں میں پھیلارہے ہیں جو فتنہ کی شکل لے رہی ہے۔
اعتراض : مسجد میں صرف ایک مینار بنانا مسلک اہلسنت الجماعت کا طریقہ نہیں ہے ؟
فتویٰ کیلئے سوال : مسجد کی فنِ تعمیر میں ایک مینار والی مسجد بنانا کیا غیر اسلامی ہے ؟ ایک مینار والی مسجد بنانا کیا اہلسنت الجماعت کا طریقہ نہیں ہے ۔ کیا مساجد کی فنِ تعمیر اور مسلکوں کے لئے ایک خاص نمونہ ہوتا ہے ؟
براہ کرم اس طرح کی اعتراضات ایک فتنہ کی شکل نہ لینے کے لئے قرآن و سنت کی روشنی میں اور اسلامی فن تعمیر کی تاریخی پس منظر میں ایک خلاصہ اس پر پیش کریں تو عین نوازش ہوگی اور ملت کے اتحاد کے لئے اشد ضروری ہے ؟
نام ندارد
جواب : شرعاً کسی بھی خطۂ زمین کو مالک اراضی نماز کیلئے مختص کر کے مصلیوں کو نماز پڑھنے کی اجازت دے دے تو وہ مسجد ہوجائے گی ۔ اس حصہ کو محصور کرنے اور اس پر چھت ڈالنے کی اجازت ہے تاکہ گرمی اور بارش سے بچ سکیں۔ دوسری عمارتوں سے مسجد کی عمارت کو ممیز کرنے کے لئے مینار تعمیر کیا جائے تو ایک یا ایک سے زائد مینار بنائے جاسکتے ہیں۔ ایک مینار کو غیر اہلسنت والجماعت کا طریقہ کہنا درست نہیں۔

رکعتوں کی قضاء کرنا
سوال : نماز عشاء کی دوسری رکعت میں ایک شخص جماعت میں شریک ہوا۔ جب امام دوسری اور چوتھی رکعت میں بیٹھے تواس نئے شخص کو اس وقت بیٹھ کر کیا پڑھنا چاہئے اور امام کے سلام پھیرنے کے بعد ایک رکعت جو اس کی رہ گئی ہے اس کو کس طرح ادا کرنا چاہئے۔ یعنی سورہ فاتحہ کے ساتھ دوسرا سورہ ملاکر پڑھنا چاہئے یا نہیں ؟
محمد ابراہیم، مانصاحب ٹینک
جواب : امام جب قعدہ اولی، میں بیٹھے تو ایسے شخص پر امام کے ساتھ بیٹھنا واجب ہے اور ایسی صورت میں اس کو تین مرتبہ قعدہ کرنا ہوگا جن میں آخری قعدہ فرض اور پہلے کے دو واجب ہوں گے ۔ البحرالرائق ج : 1 ص : 18 میں ہے۔ ’’ فان المسبوق یثلاث من الرباعیۃ بقعد ثلاث قعدات کل من الاولیٰ والثانیۃ واجب الثالثۃ ھی الاخیرۃ وھی فرض ‘‘۔
چونکہ ہر قعدہ میں تشہد پڑھنا واجب ہے اس لئے اس پر ہر ایک قعدہ میں تشہد پڑھنا واجب ہوگا ۔ البحر الرائق کے اسی صفحہ میں ہے ’’ وکل تشھد یکون فی الصلوۃ محض واجب سواء کان اثنین او کثر کما علمتہ فی القعود‘‘ ۔ اور قعدہ اخیرہ میں امام کی پیروی کرتے ہوئے صرف تشہد پڑھنا کافی ہے ۔ درود اور دعاء ماثورہ کی ضرورت نہیں۔ فتاوی عالمگیری ہے۔ ج : 1 ص : 91 میں ہے ۔ ’’ ان المسبوق ببعض الرکعات یتابع الامام فی التشھد الاخیر و اذا تشھد لا یشتغل بما بعدہ من الدعوات ‘‘ اور تشہد کو امام کے سلام پھیرنے تک آہستہ آہستہ پڑھنا چاہئے ۔ چنانچہ اسی مقام ہے۔ ’’ ثم ماذا یفعل تکلموا فیہ والصحیح ان المسبوق یترسل فی التشھد حتی یفرغ عنہ سلام الامام کذا فی الوجیز للکردی، فتاویٰ قاضی خان و ھکذا فی الخلاصۃ و فتح القدیر ‘‘۔ باقی رکعتوں میں قراعت کا یہ حکم ہے کہ امام سلام پھیرنے کے بعد مقتدی جب رکعتوں کی تکمیل کے لئے کھڑا ہوگا تو پہلی دو رکعتوں میں سورہ فاتحہ کے ساتھ کوئی سورہ ملاکر پرھے گا جیسے وہ تنہا نماز پڑھنے کے وقت کرتا ہے اور باقی رکعتیں ضم سورہ کے بغیر ادا کرے گا ۔ فتاوی عالمگیری کے ص : 91 میں ہے (و منھا) انہ یقضی اول صلوتہ فی حق القراء ۃ و آخرھا فی حق التشھد‘‘۔