میرا دیش بدل رہا ہے … موبائل ، بینک خدمات اور اے سی ٹرین کا سفر مہنگا

نئی دہلی۔ 31 مئی (سیاست ڈاٹ کام) ٹرین کے اے سی کوچیس میں سفر کرنے والوں کو یکم جون سے زیادہ رقم ادا کرنی ہوگی کیونکہ حکومت نے سرویس ٹیکس پر 0.5% کرشی کلیان سیس نافذ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ وزارت ریلوے کے سینئر عہدیدار نے بتایا کہ یکم جون سے سرویس ٹیکس پر 0.5% کرشی کلیان سیس کا تمام اے سی کلاس ٹکٹس، باربرداری اور پارسل پر اطلاق ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اے سی ٹرین کے کرایہ پر سرویس ٹیکس کا مجموعی اثر 0.15% ہوگا، یہی نہیں بلکہ بینکنگ اور موبائل خدمات پر بھی اس کا اطلاق ہوگا چنانچہ بینکنگ خدمات کے لئے صارفین کو سرویس ٹیکس 15% (اضافی 0.5% کرشی کلیان سیس) ادا کرنا ہوگا۔ اسی طرح موبائیل فون خدمات پر بھی سرویس ٹیکس پر یکم جون سے نظرثانی کی جارہی ہے۔معاشی تجزیہ نگاروں کے بموجب کرشی کلیان سیس ہر ایک ہزار روپئے کیلئے 5 روپئے ہوگا۔ وزیر فینانس ارون جیٹلی نے بجٹ کے موقع پر یہ سیس متعارف کیا تھا جس کا ہر قابل ٹیکس شئے پر اس کا اطلاق ہوگا۔ اس کا واضح مطلب یہ ہے کہ کسی بھی قابل ٹیکس خدمات یا شئے پر 100 روپئے کی صورت میں 50 پیسے اور 1,000 روپئے خرچ کرنے کی صورت میں 5 روپئے بطور ٹیکس ادا کرنے ہوں گے۔ مودی حکومت نے عوام کیلئے دو سال کی تکمیل پر ایک اور تحفہ یہ بھی دیا ہے کہ یکم جون سے زیورات کے سواء2 لاکھ روپئے سے زائد دیگر اشیاء کی خریدی اور خدمات پر ایک فیصد ٹیکس (ٹی سی ایس) ادا کرنا ہوگا۔ٹیکس عہدیداروں نے بتایا کہ 5 لاکھ روپئے سے زائد مالیاتی زیورات اور 2 لاکھ روپئے سے زائد صرافہ کی نقد خریدی پر ایک فیصد موجودہ ٹی سی ایس برقرار رہے گا۔