مہاراشٹرا کے وزیر کو دودھ سے نہلایا گیا

ممبئی ۔29ڈسمبر ( سیاست ڈاٹ کام ) این سی پی کارکنوں نے توہم پرستی کا برسرعام مظاہرہ کرتے ہوئے مہاراشٹرا کے وزیر لیبر اور پارٹی لیڈر حسن مشرف کو دودھ سے نہلایا تاکہ ایک کارکن کے اُن پر سیاہی سے کئے گئے حملے کی تطہیر ہوسکے ۔ یہ واقعہ کولہاپور میں پیش آیا اور اتفاق کی بات یہ ہے کہ مہاراشٹرا ملک کی وہ پہلی ریاست ہے جس نے توہم پرستی کے خلاف قانون سازی کی ہے ۔ حسن مشرف کو دودھ سے نہلانے پر عوامی برہمی کو دیکھتے ہوئے انہوں نے معذرت خواہی کی ۔ دراصل جمعرات کو بلدھانہ میں جلسہ عام کے دوران ایک این سی پی کارکن شہ نشین پہنچ گیا اور اُس نے حسن مشرف پر کالی سیاہی پھینک دی تھی۔ این سی پی کارکنوں نے اسے پکڑ کر پولیس کے حوالے کردیا ۔ جب مشرف دوسرے دن کولہاپور پہنچے تو ان کے حامیوں نے کرسی پر بٹھاکر ان پر دودھ انڈیل دیا تاکہ اُن کی صفائی ہوسکے ۔ حسن مشرف نے کہا کہ ان کے حامیوں نے جو کچھ کیا اس پر وہ معذرت خواہ ہیں۔ انہیں یہ پتہ ہی نہیں تھا کہ ایسا کیا جانے والا ہے ورنہ وہ انہیں روک دیتے۔ مشرف کے حامیوں نے ان کی تصویر کو بھی دودھ سے دھویا اور حملہ آور کا پتلا بطور احتجاج نذرآتش کیا۔