مہاراشٹرا کے وزیر تعلیم بھی تنازعہ میں پھنس گئے

ممبئی۔/30جون، ( سیاست ڈاٹ کام ) مہاراشٹرا میں فڈ نویس حکومت کی مشکلات بڑھتی ہی جارہی ہیں جبکہ ایک اور وزیرٹنڈرس طلب کئے بغیر 191 کروڑ کا کنٹراکٹ منظور کئے جانے پر شک و شبہ کے دائرہ میں آگئے ہیں۔ وزیر تعلیم ونود تواڈے کے خلاف ایسے وقت الزمات عائد کئے گئے جبکہ چند دن قبل وزیر بہبود اطفال و خواتین پنکج منڈے کے خلاف اسی طرح کے الزامات لگائے گئے۔ انہوں نے مروجہ قواعد کی خلاف ورزی کرتے ہوئے صرف ایک ہی دن میں 206کروڑ مالیتی مختلف اشیاء کی خریدی کی منظوری دیدی تھی اور اب وزیر تعلیم بھی ایک تنازعہ میں پھنس گئے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ محکمہ تعلیم نے ایک سرکاری قرارداد جاری کرتے ہوئے دفتر ایجوکیشن ڈائرکٹر ( پرائمری ) کو یہ اختیار تفویض کیا تھا کہ ریاست بھر میں واقع ضلع پریشد اسکولوں کیلئے 62,105 آتش فرو آلات کی خریداری کیلئے ٹنڈرس طلب کئے بغیر کنٹراکٹ کو قطعیت دیں۔ جس کی بنیاد پر8,721 روپئے میں ایک آلہ خرید کر ہر ایک اسکول کیلئے 3عدد آلات سربراہ کئے گئے۔ اگرچیکہ وزیر تعلیم تواڈے نے کنٹراکٹ کی منظوری دے دی تھی لیکن محکمہ فینانس کے اعتراض اور تحقیقات کی ہدایت پر معاملت کو روک دیا گیا۔مہاراشٹرا میں بی جے پی کی زیر قیادت حکومت نے یہ لزوم عائد کردیا ہے کہ 3لاکھ سے زائد کی خریداری پر ای۔ ٹنڈرس طلب کئے جائیں۔ تاہم ونود تواڈے جو کہ دیویندر فڈ نویس حکومت میں اہم وزیر ہیں یہ دعویٰ کیا ہے کہ کوئی بے قاعدگی کا ارتکاب نہیں کیا گیا ہے کیونکہ متعلقہ کنٹراکٹر کو رقم کی ادائیگی روک دی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ محکمہ فینانس کے اعتراض کے بعد پرچیز آرڈر کو منسوخ کردیا گیا۔