مہاراشٹرا میں عام آدمی پارٹی شیوسینا کا متبادل نہیں ہوسکتی : ادھوٹھاکرے

ممبئی ۔ 6 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) شیوسینا سربراہ ادھوٹھاکرے نے کہا کہ دہلی چیف منسٹر اروند کجریوال نے کانگریس جیسی بدعنوان پارٹی کے ساتھ سیاسی اتحاد کرتے ہوئے بدعنوانیوں کے موضوع پر لب کشائی کرنے کا اخلاقی حق کھو دیا ہے۔ ٹھاکرے نے کہا کہ اگر کجریوال اپنی جھاڑو (عام آدمی پارٹی کا انتخابی نشان) سے بدعنوانیوں کا صفایا کرنے کی بات کرتے ہیں تو سمجھ لیجئے کہ وہ دوغلے آدمی ہیں کیونکہ ایک طرف بدعنوان پارٹی سے ہاتھ ملانا اور دوسری طرف بدعنوانیوں کو ختم کرنے کی بات کرنا دوغلاپن ہی ظاہر کرتا ہے۔

پارٹی کے ترجمان اخبار ’’دوپہر کا سامنا‘‘ میں حسب روایت اداریہ تحریر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کجریوال نے دہلی بی جے پی سربراہ ہرش وردھن کے حق دیانتداری کا ایک سرٹیفکیٹ جاری کیا ہے لیکن اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے کے دوران ہرش وردھن نے کجریوال اور ان کے ساتھیوں کی دیانتداری کا پول کھول دیا ہے اور تفصیلی طور پر بتادیا ہیکہ کس طرح کجریوال اور ان کے ساتھی عوام کو بیوقوف بنارہے ہیں۔ ٹھاکرے نے کجریوال کو مزید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ انہوں نے دہلی کے باٹلہ ہاؤس انکاونٹر کو فرضی قرار دیا ہے جس میں تین دہشت گرد اور ایک پولیس اہلکار ہلاک ہوگئے تھے۔ یہی نہیں بلکہ کجریوال نے سرحدوں پر لڑنے والے ہمارے فوجیوں پر تنقید کی ہے اور انہوں نے جو بھی کہا ہے وہ ملک سے غداری کے مترادف ہے جس کیلئے انہیں معذرت خواہی کرنی چاہئے۔

ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ مہاراشٹرا میں عام آدمی پارٹی شیوسینا کا متبادل نہیں ہوسکتی کیونکہ یہاں ہمیں عام آدمی کی تائید حاصل ہے۔ مہاراشٹرا کے جتنے بھی ووٹرس ہیں وہ سب عام آدمی ہیں۔ آنجہانی بال ٹھاکرے نے بھی شیوسینا میں ہمیشہ عام آدمی کا استقبال کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں عام آدمی پارٹی کا کوئی خوف نہیں ہے۔