مہاراشٹرا میں طلاق ثلاثہ مخالف خاموش جلوس کا اہتمام

پرسنل لا بورڈ کے شعبہ خواتین کا پروگرام ، اسماء زہرہ کا بیان
ممبئی ۔ 30 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) کل ہند مسلم پرسنل لا بورڈ کے شعبہ خواتین نے آج کہا کہ ایک خاموش پراحتجاجی جلوس مرکزی حکومت کی مسلم دشمن اور دستور دشمن طلاق ثلاثہ مسودہ قانون کے خلاف نکالا جائے گا۔ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اسماء زہرہ صدر کل ہند مسلم پرسنل لا بورڈ شعبہ خواتین نے کہا کہ مسلم خواتین (تحفظ ازدواجی حقوق) بل 2017ء عجلت میں علمائے دین سے مشورہ کے بغیر لوک سبھا میں منظور کرلیا گیا ہے۔ علمائے دین ماہین قانون یا خواتین کے گروپس سے کوئی مشاورت نہیں کی گئی۔ احتجاج کا آغاز جنوبی ممبئی کے آزاد میدان سے کل ہوگا۔ اسماء زہرہ نے کہاکہ خواتین پرسنل لاز میں کوئی مداخلت نہیں چاہتیں۔ حق مذہبی آزادی ایک بنیادی حق ہے جس کی طمانیت دستورہند نے کی ہے۔ سپریم کورٹ کا 22 اگست 2017ء کا فیصلہ طلاق ثلاثہ کو منسوخ کرتے ہوئے اسے بالائے طاق رکھتا ہے۔ موجودہ مسودہ قانون اس غلطی کو جرم قرار دیتا ہے جو خواتین کے حقوق کی خلاف ورزی اور خواتین دشمنی، اطفال دشمنی اور سماج دشمنی ہے۔ انہوں نے کہا کہ طلاق ثلاثہ کے جرم کو قابل دست اندازی اور ناقابل ضمانت جرم قرار دیا گیا ہے۔ اس کو مسلم مردوں کی ہراسانی کیلئے استعمال کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم پرسنل لا بورڈ نے پانچ کروڑ دستخطوں کے ساتھ لا کمیشن کو مسلم پرسنل لا کی تائید میں ایک یادداشت پیش کی تھی۔ 2 کروڑ 80 لاکھ افراد نے جنہوں نے اس یادداشت پر دستخط کئے تھے، خواتین تھیں۔