مہاتما گاندھی کے خلاف ریمارکس ملک کی توہین: ہنمنت راؤ

مہاراشٹرا کے آئی اے ایس عہدیدار کے خلاف کارروائی کا مطالبہ ، تلنگانہ کیلئے نئے گورنرکی ضرورت
حیدرآباد ۔ 3۔جون (سیاست نیوز) سینئر کانگریسی قائد وی ہنمنت راو نے مہاراشٹرا کی آئی اے ایس عہدیدار ندھی چودھری کی جانب سے مہاتما گاندھی کی توہین اور ناتھورام گوڈسے کی ستائش پر شدید ردعمل کا اظہار کیا ۔ انہوں نے وزیراعظم سے مطالبہ کیا کہ آئی اے ایس عہدیدار کے خلاف کارروائی کی جائے ۔ گاندھی بھون میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے ہنمنت راؤ نے کہا کہ ندھی چودھری نے ٹوئیٹر پر مہاتما گاندھی کے 150 ویں یوم پیدائش تقاریب کے انعقاد پر اعتراض جتایا ۔ انہوں نے ہندوستانی کرنسی پر مہاتما گاندھی کی تصویر ہٹانے اور ان کے نام سے موسوم اداروں اور سڑ کوں کے نام تبدیل کرنے کی تجویز پیش کی ۔ ندھی چودھری نے ناتھورام گوڈسے کا شکریہ ادا کرتے ہوئے ٹوئیٹ کیا۔ ہنمنت راؤ نے کہا کہ بابائے قوم مہاتما گاندھی جنہوں نے ملک کو آزادی دلائی ہے ، ان کی توہین دراصل ملک کی توہین ہے ۔ ایک آئی اے ایس عہدیدار نے آر ایس ایس کی زبان میں ٹوئیٹ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انڈین ایڈمنسٹریٹیو سرویس کے عہدیدار کیلئے یہ زیب نہیں دیتا کہ وہ گاندھی جی کے خلاف ریمارک کریں۔ ہنمنت راؤ نے کہا کہ اگر مہاتما گاندھی نے جدوجہد نہ کی ہوتی تو ملک آج بھی انگریزوں کا غلام ہوتا۔ ا نہوں نے کہا کہ جمہوریت میں اس طرح کے ریما رکس کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔ نریندر مودی اگر مہاتما گاندھی کے قربانیوں کو تسلیم کرتے ہیں تو انہیں آئی اے ایس عہدیدار کے خلاف کارروائی کرنی چاہئے ۔ مہاراشٹرا میں بی جے پی حکومت ہے ، لہذا ریاستی حکومت بھی آئی اے ایس عہدیدار کے خلاف کارروائی کرسکتی ہے ۔ ہنمنت راؤ نے گجرات میں بالراجو نامی بی جے پی رکن اسمبلی کی جانب سے خوا تین پر حملہ کی مذمت کی۔ انہوں نے بتایا کہ خواتین جب اپنے مسائل کے حل کیلئے نمائندگی کرنے پہنچے تو رکن اسمبلی نے انہیں مار پیٹ کی ۔ ملک میں خواتین 50 فیصد ہیں اور وزیراعظم نریندر مودی خواتین کی بھلائی کا دعویٰ کرتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی رکن اسمبلی کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے خواتین کے احترام کو ثابت کرنا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ مرکز میں بی جے پی کے دوبارہ برسر اقتدار آتے ہی مختلف طبقات پر حملوں میں اضافہ ہوچکا ہے ۔ موجودہ صورتحال کو دیکھتے ہوئے یہ سمجھنا مشکل ہوچکا ہے کہ ہم جمہوریت میں ہیں یا ڈکٹیٹرشپ میں ہنمنت راؤ نے تلنگانہ کے گورنر کی حیثیت سے ای ایس ایل نرسمہن کی تبدیلی کا مطالبہ کیا ۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ریاستوں کیلئے ایک گورنر کی ضرورت نہیں ہے ۔ ای ایس ایل نرسمہن نے ہر کسی کو قابو میں کرنے کی صلاحیت موجود ہے جس کے سبب وہ طویل عرصہ سے اس عہدہ پر برقرار ہے۔ ہنمنت راؤ نے کہا کہ بہت جلد نئی دہلی میں امیت شاہ سے ملاقات کرتے ہوئے گورنر کی تبدیلی کی نمائندگی کی جائے گی۔ ہنمنت راؤ نے کہا کہ جب کبھی عوامی مسائل پر نمائندگی کی جاتی ہے تو یادداشت کو کچرے دان کی نذر کردیا جاتا ہے ۔ نرسمہن اپنی کرسی بچانے کیلئے کوشاں ہیں اور ان کے پاس اپوزیشن کی کوئی اہمیت نہیں ۔ میں نے اپنی زندگی میں ایسا گورنر نہیں دیکھا ۔ ہنمنت راؤ نے تلنگا نہ کیلئے نئے گورنر کے تقرر کا مطالبہ کیا ۔