مکہ مسجد کے امام ‘ خطیب و موذن کی تنخواہ دوگنی ‘ ڈپٹی چیف منسٹر محمود علی کا اعلان

بہت جلد شاہی مسجد کا درجہ ۔ چندر شیکھر راؤ کو ملک میں نمبر 1 چیف منسٹر کا درجہ ملنے پر مکہ مسجد میں خصوصی دعا کا اہتمام
حیدرآباد ۔ 31۔اکتوبر (سیاست نیوز) ڈپٹی چیف منسٹر محمد محمود علی نے تاریخی مکہ مسجد کے امام ، خطیب اور موذن کی تنخواہ کو دگنا کرنے کااعلان کیا اور کہا کہ تلنگانہ حکومت بہت جلد مکہ مسجد کو شاہی مسجد کا درجہ دے گی ۔ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤکو ملک میں نمبر ون چیف منسٹر کا درجہ حاصل ہونے کی مسرت میں مکہ مسجد میں خصوصی دعا کا اہتمام کیا گیا۔ ٹی آر ایس قائدین اور عام مسلمانوں کی کثیر تعداد کے درمیان ڈپٹی چیف منسٹر محمد محمود علی نے یہ اعلان کیا۔ کسی بھی پارٹی کی حکومت میں یہ پہلا موقع ہے جب بیک وقت تنخواہ کو دگنا کرنے کا اعلان کیا گیا اور یہ اعزاز ڈپٹی چیف منسٹر محمد محمود علی کو حاصل ہوا ہے جو چیف منسٹر کی جانب سے اقلیتی بہبود کے امور کی نگرانی کر رہے ہیں۔ ڈپٹی چیف منسٹر نے مکہ مسجد کے دیگر مسائل کی عاجلانہ یکسوئی کا تیقن دیا اور کہا کہ وہ تنخواہوں میں اضافہ سے متعلق فائل کو کل چیف منسٹر کی منظوری حاصل کرلیں گے ۔ انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ چیف منسٹر جو اقلیت دوست ہیں، وہ فائل کی منظوری میں کوئی تحمل نہیں کریں گے ۔ انہوں نے بتایا کہ کے سی آر نے اقلیت دوستی کی کئی مثالیں قائم کی ہیں اور مسلمانوں کی تعلیمی اور معاشی ترقی کیلئے حکومت کی اسکیمات اس کا ثبوت ہیں ۔ ہندوستان کی کوئی دوسری ریاست اقلیتوں کی بھلائی کیلئے ایسی اسکیمات کی مثال پیش نہیں کرسکتی۔ ایک خانگی سروے میں کے سی آر کو ملک بھرمیں پہلا مقام حاصل ہوا جس کی مسرت میں ڈپٹی چیف منسٹر محمد محمود علی کی قیادت میں تاریخی مکہ مسجد میں نماز عصر کی ادائیگی کے بعد خصوصی دعا کا اہتمام کیا گیا۔ حافظ عثمان نقشبندی ، امام مکہ مسجد نے چیف منسٹر کی صحت اور درازی عمر کیلئے دعا کی ۔ ڈپٹی چیف منسٹر محمد محمود علی نے کہا کہ چیف منسٹر نے مسلسل دوسری مرتبہ ملک میں نمبر ون موقف حاصل کرکے ثابت کردیا کہ ریاست کا ہر شہری حکومت سے مطمئن اور خوش ہے۔ چیف منسٹر نے تمام طبقات کی ترقی کے ساتھ سنہرے تلنگانہ کا جو خواب دیکھا ہے ، اس کی تکمیل کیلئے تیزی سے گامزن ہے۔ محمود علی نے کہا کہ کے سی آر ہر غریب شخص کے چہرہ پر خوشی دیکھنا چاہتے ہیں اور یہی ان کی حکمرانی کی خصوصیت ہے۔ انہوں نے مسلمانوںکی تعلیمی پسماندگی کے خاتمہ کیلئے اقامتی اسکولس کے قیام کا حوالہ دیا اور کہا کہ چیف منسٹر 200 اقامتی اسکولس کے قیام کا منصوبہ رکھتے ہیںاور ہر سال ایک لاکھ 25 ہزار اقلیتی طلبہ تعلیم حاصل کرینگے  ۔ محمود علی نے کہا کہ کسی قوم کی ترقی میں تعلیم کا اہم رول ہے اور چیف منسٹر اسی نظریہ کے مطابق مسلمانوں کی تعلیمی ترقی کے خاتمہ میں سنجیدہ ہیں۔ ریاست میں پہلی مرتبہ کسی چیف منسٹر کیلئے مکہ مسجد کے ممبر سے دعا کی گئی جو ثبوت ہے کہ مسلمانوں کے دلوں میں کے سی آر نے جگہ بنالی ہے۔ یکساں سیول کوڈ سے متعلق حکومت کے موقف کی وضاحت کرتے ہوئے ڈپٹی چیف منسٹر نے کہا کہ ٹی آر ایس حکومت یکساں سیول کوڈ کے خلاف ہے۔ بہت جلد حکومت کا وفد اس سلسلہ میں مرکز سے نمائندگی کریگا۔ قبل ازیں تاریخی چارمینار کے دامن میں کے سی آر کی تصویر کو دودھ سے نہلایا گیا اور ڈپٹی چیف منسٹر ریالی کی شکل میں مکہ مسجد پہنچے اور نماز عصر ادا کی۔ ڈپٹی میئر بابا فصیح الدین اور ٹی آر ایس قائدین محمد اعظم علی خرم ، عنایت علی باقری ، شبیر احمد ، صوفی سلطان قادری ، محمد منیر ، ارشد علی خاں ، مصیح الدین ، منور علی خاں ، ایم اے ذیشان ، عبدالوحید ایڈوکیٹ ، شاہین افروز اور دوسرے موجود تھے۔