مکہ مسجد کئی مسائل کا شکار ، مسائل جوں کے توں برقرار

کئی سی سی کیمرے ناکارہ ، نگران کار کمیٹی کو حکومت کی منظوری کا انتظار
حیدرآباد۔31۔اکتوبر (سیاست نیوز) تاریخی مکہ مسجد کی نگہداشت اور مینٹننس کیلئے ہر سال محکمہ اقلیتی بہبود کی جانب سے باقاعدہ بجٹ الاٹ کیا جاتا ہے لیکن متعلقہ ماتحت عہدیداروں کی لاپرواہی کے نتیجہ میں مسجد میں کئی مسائل جوں کے توں برقرار ہیں۔ حکومت نے تقریباً 40 لاکھ روپئے کے قرض سے پانی کے مسئلہ کی یکسوئی کیلئے سمپ تعمیر کیا لیکن اس میں جمع شدہ پانی قابل استعمال نہیں ہے جس کے باعث سمپ کی تعمیر عملاً بے فیض ہوچکی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ سمپ کی تعمیر کے وقت کھدائی کے دوران سیوریج لائین سمپ میں شامل ہوچکی ہے جس کے باعث پانی میں بدبو اور گندگی ہے جسے حوض میں منتقل نہیں کیا جاسکتا۔ محکمہ اقلیتی بہبود نے سمپ میں پائے جانے والی خرابی کو دور کرنے کیلئے متعلقہ کنٹراکٹر کو توجہ دلائی ہے لیکن حکام اس جانب توجہ دینے کے بجائے ٹال مٹول کی پالیسی اختیار کئے ہوئے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ مکہ مسجد میں سیکوریٹی کے سلسلہ میں نصب کردہ 23 کیمروں میں صرف 13 سی سی کیمرے کارکرد ہیں جبکہ دیگر کیمرے مختلف فنی خرابی کے سبب غیر کارکرد ہوچکے ہیں۔ اس سلسلہ میں محکمہ پولیس اور مینٹننس سے متعلق خانگی ادارے کو توجہ دلائی گئی لیکن طویل عرصہ سے سی سی کیمروں کی درستگی عمل میں نہیں لائی جارہی ہے۔ پولیس نے مشتبہ افراد کی سرگرمیوں پر نظر رکھنے کیلئے کیمرے نصب کئے لیکن بڑی تعداد میں کیمرے غیر کارکرد ہونے کے سبب سی سی کیمروں کی تنصیب کا مقصد فوت ہوچکا ہے۔ اسی دوران محکمہ اقلیتی بہبود نے سیکوریٹی پر تعینات ہوم گارڈس کے سلسلہ میں محکمہ پولیس کو سفارشات پیش کی تھیں لیکن ان پر عمل نہیں کیا گیا۔ مکہ مسجد میں 23 ہوم گارڈس تعینات ہیں جو دو شفٹ میں خدمات انجام دے رہے ہیں۔ کئی ہوم گارڈس کی غیر حاضری کی شکایات مل رہی ہے، جس کے سبب سیکوریٹی ڈیوٹی کیلئے درکار تعداد دستیاب نہیں۔ محکمہ اقلیتی بہبود نے سفارش کی تھی کہ ہر تین ماہ میں ہوم گارڈس کو تبدیل کردیا جائے تاکہ مکہ مسجد کی سیکوریٹی کا کام مستعدی کے ساتھ انجام دیا جاسکے۔ طویل عرصہ سے خدمات انجام دینے والے ہوم گارڈس کے بارے میں شکایات ملی ہیں کہ وہ مکہ مسجد کے ملازمین سے ملی بھگت کے ذریعہ غیر مجاز سرگرمیوں میں ملوث ہیں۔ محکمہ نے ان سرگرمیوں پر نظر رکھنے کیلئے ریٹائرڈ پولیس عہدیدار کی قیادت میں نگرانکار کمیٹی کی تشکیل کا فیصلہ کیا ہے۔ ریٹائرڈ ڈی ایس پی رینک کے عہدیداروں کی نگرانی میں کمیٹی تشکیل دی جائے گی جو مکہ مسجد میں جاری سرگرمیوں پر نظر رکھے گی۔ کمیٹی کی تشکیل کیلئے حکومت کی منظوری کا انتظار ہے۔