مکہ مسجد میں یوم القرآن کے جلسوں پر انتخابی ضابطہ اخلاق کا خطرہ

اعلیٰ سطحی کمیٹی سے اجازت کی درخواست دوبارہ رجوع
حیدرآباد ۔ 8۔ مئی (سیاست نیوز) تاریخی مکہ مسجد میں جمعہ کے موقع پر یوم القرآن کی اجازت کا مسئلہ انتخابی ضابطہ اخلاق کی نذر ہوتا دکھائی دے رہا ہے ۔ حکومت نے ابھی تک مکہ مسجد میں جمعہ کے دن الاٹ نہیں کئے ہیں ، حالانکہ ہر سال رمضان المبارک کے آغاز سے قبل احکامات جاری کردیئے جاتے ۔ بتایا جاتا ہے کہ لوک سبھا اور مجالس مقامی انتخابات کے ضابطہ اخلاق کے سبب یوم القرآن کی اجازت سے متعلق فائل ضابطہ اخلاق کا جائزہ لینے والی کمیٹی کے حوالہ کی گئی ۔ اس کمیٹی میں چیف سکریٹری ، پرنسپل سکریٹری جی اے ڈی ، پرنسپل سکریٹری فینانس ، سکریٹری اقلیتی بہبود اور دیگر عہدیدار شامل ہیں ۔ کمیٹی نے فائل کا جائزہ لینے کے بعد یہ کہتے ہوئے جلسوں کی اجازت نہیں دی کہ جن پارٹیوں کو اجازت دی جاتی ہے ، وہ سیاسی پارٹیاں ہیں اور انتخابی ضابطہ اخلاق کے سبب اجازت دینا مناسب نہیں ہے۔ کمیٹی کی جانب سے فائل واپس کئے جانے کے بعد دوبارہ رجوع کیا گیا جس میں یہ وضاحت کی گئی کہ یوم القرآن ایک مذہبی معاملہ ہے، لہذا اجازت پر غور کیا جاسکتا ہے ۔ دیکھنا یہ ہے کہ اعلیٰ سطحی کمیٹی دوبارہ غور کرتے ہوئے کیا فیصلہ کرے گی۔ تاہم اجازت دیئے جانے کے امکانات موہوم دکھائی دے رہے ہیں۔ واضح رہے کہ ہر رمضان میں پہلا اور آخری جمعہ مجلس کو الاٹ کیا جاتا ہے جبکہ ایک جمعہ مجلس بچاؤ تحریک اور ایک سنی علماء بورڈ کو الاٹ کرنے کی روایت موجود ہے۔ کمیٹی کی جانب سے فائل مسترد کرنے کی صورت میں جاریہ رمضان المبارک میں مکہ مسجد میں سیاسی قائدین کا خطاب نہیں ہوگا۔