مومن عورتوں کیلئے امہات المومنین کی سیرت نمونۂ عمل

جامع مسجد ایرفورس میں مولانا حافظ محمد ذکی الدین راہی حسامی کا خطاب

حیدرآباد ۔ 13 مارچ (راست) قرآن مقدس میں اللہ نے مسلمانوں کی چند صفات بیان فرمائی ہیں اور جو مرد اور عورت اپنے اندر ان صفات کو پیدا کرے ان کیلئے اللہ تعالیٰ نے مغفرت اور اجرعظیم کا وعدہ فرمایا ہے۔ ان خیالات کا اظہار مولانا حافظ محمد ذکی الدین راہی حسامی سیوانگری بانی و مہتمم دارالعلوم ابراہیمیہ اسبسطاس ہلز کالونی نے جامع مسجد ایرفورس گوتم نگر بالانگر حیدرآباد میں منعقدہ مسلمانوں کے ایک کثیر اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ بعض روایات میں ہیکہ حضرت اسماء بنت یزید انصاری ؓ نے چند سوالات کئے مثلاً مرد تو جمعہ میں حاضر ہوتے ہیں، جہاد میں شریک ہوتے ہیں، جنازہ میں شریک ہوتے ہیں، بیماروں کی عیادت کرتے ہیں اور ہم عورتیں گھروں میں گِھری رہتی ہیں۔ ان کے مالوں کی حفاظت کرتے ہیں۔ ان کی اولاد کو پالتے ہیں۔ اے اللہ کے رسول ؐ ہم مردوں کے ساتھ ان کے اعمال میں برابر کی شریک ہوں گی یا نہیں؟ حضوراقدس ﷺ صحابہ کرام کی طرف متوجہ ہوئے اور فرمایا تم نے اس عورت سے بہتر کوئی سوال کرنے والا سنا۔ صحابہ نے عرض کیا ہم کو تو خیال بھی نہ تھا کہ عورت بھی ایسا سوال کرسکتی ہے۔

اس کے بعد حضور ﷺ حضرت اسماء کی طرف متوجہ ہوئے فرمایا غور سے سن جن عورتوں نے تجھ کو یہ سوال دے کر بھیجا ہے ان کو جا کر بتادے کہ جو عورت اللہ کے حقوق ادا کرنے کے ساتھ اپنے شوہر سے اچھا سلوک کرتی ہے اس کو خوش کرنے کی فکر میں رہتی ہے ان اعمال پر اس کا تعاون اور مدد کرتی ہے رکاوٹ نہیں بنتی وہ اپنے شوہر کے ساتھ ان تمام اعمال کے ثواب میں برابر کی شریک ہے۔ اللہ تعالیٰ گھر بیٹھے ان تمام اعمال کا ثواب اس کو عطا فرماتے ہیں۔ سبحان اللہ کیا خوشخبری ہے عورتوں کیلئے اور کس قدر آسانی ہے۔ اللہ آج کے زمانہ کی عورتوں کو اس کی قدر کرنے کی توفیق عطا فرمائے اور امہات المؤمنین کی سیرت کو اپنانے کی توفیق نصیب فرمائے۔ مولانا راہی نے امت مسلمہ میں خوشحالی اور رزق کی کشادگی کی برکت کی دعا کی۔ اجتماع اختتام کو پہنچا۔