موسم گرما آتے ہی

موسم گرما اور دھوپ کی شدت میں اضافہ کے ساتھ ہی خواتین کی جانب سے چھتریوں کی مانگ کی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے ۔ تیز بارش میں کپڑوں کو بھیگنے سے بچانے میں مددگار یہ چھتری کڑکتی دھوپ میں کسی مہر بان ساتھی کی طرح ہم قدم ہوتی ہے ۔ کالج اور ملازمت پیشہ خواتین کی جانب سے چھتری کے استعمال میں بھی تیزی دیکھنے میں آتی ہے۔
تاہم اب سے کچھ عرصہ پہلے ایسا نہیں تھا بلکہ چند سال قبل تک خواتین بالخصوص اسکول و کالج کی طالبات کی جانب سے دھوپ میں چھتری کے ساتھ نکلنے میں ہچکچاہٹ کا مظاہرہ دیکھنے میں آتا تھا تاہم وقت کے ساتھ ساتھ جیسے جیسے خواتین اور نوجوان لڑکیوں میں جلد کی حفاظت کے حوالے سے شعور کی بیداری دیکھنے میں آئی ۔ ویسے ویسے دھوپ میں چھتری کے استعمال میں بھی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے ۔ فرق بس اتنا ہے کہ ماضی میں کڑکتی دھوپ سے بچنے کا اختیار صرف امراء کو حاصل تھا تاہم اب امیر و غریب بلا تشخیص اس سہولت سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔قدیم زمانے میں استعمال کی جانے والی چھتری میں اس وقت کی بودو باش کا رنگ نمایاں نظر آتا ہے اس دور کی چھتری میں پشت کی جانب لٹکنے کیلئے اضافی کپڑا بھی جڑا ہوتا تھا جو کہ انسانی پشت کو بھی دھوپ سے بچاتا ہے ۔